ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگار احسان اللہ ایاز) جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان/یوکے (رجسٹرڈ) نے پاکستان میں پیکا ایکٹ کے تحت صحافیوں کے خلاف جاری مقدمات، گرفتاریوں اور اظہار رائے پر عائد پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تنظیم نے آزاد کشمیر میں روزنامہ جموں کشمیر پر مقدمہ درج کرنے کے عمل کو بھی آزادی صحافت پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔
صدر جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان/یوکے سمیع اللہ عثمانی نے اپنے ایک بیان میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کی جانب سے شروع کی گئی تین روزہ "آزادی صحافت مہم” کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم 15 اپریل کو یوم سیاہ، 16 اپریل کو پریس فریڈم مارچ اور 17 اپریل کو ہونے والے احتجاجی جلسے میں بھرپور انداز میں اپنی یکجہتی کا اظہار کرے گی۔
نائب صدر محمد سفیر، ڈپٹی ایڈیشنل سیکرٹری حنا محبوب اور ایگزیکٹو کونسل ممبر علیشاہ عندلیب نے مشترکہ طور پر اپنے بیان میں کہا کہ پیکا ایکٹ کو اظہار رائے کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا نہ صرف پاکستان کے آئین کی صریحاً خلاف ورزی ہے بلکہ یہ جمہوری اقدار کے بھی منافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان متنازعہ قوانین پر فوری طور پر نظرثانی کی جائے اور میڈیا پر بے جا قدغنیں لگانے کی بجائے ایک مثبت اور تعمیری مکالمے کو فروغ دیا جائے۔
جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان/یوکے نے دنیا بھر کی تمام صحافتی تنظیموں، انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں صحافیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم کا فوری نوٹس لیں اور آزادی اظہار کے حق میں اپنی مضبوط آواز بلند کریں۔ تنظیم نے کہا کہ صحافیوں کو ان کے جائز پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی سے روکنے کے لیے اس طرح کے ہتھکنڈے کسی بھی جمہوری معاشرے کے لیے ناقابل قبول ہیں۔








