قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، اسپیشل سیکریٹری داخلہ اجلاس میں شریک ہوئے
پی ٹی آئی کی رکن زرتاج گل نے اجلاس میں کہا کہ حکومت اپنے کرتوت چھپانے کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی لگانا چاہتی ہے ،پہلے فائر وال لگائی گئی اس کےباوجود آپ کا دل نہیں بھرا،آپ نے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کے لیے ہر جتن کرلیا ،تنقید کرنے پر تین سال کی سزا دینے کابل لایا جارہا ہے،
ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ اس بل کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،آپ کی حکومت نے گاڑی میں بیس بیس کلو تک منشیات کے مقدمے دیئے،اس بل پر ووٹنگ کروالی جائے ،
آغا رفیع اللہ نے کہا کہ دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ ترمیمی بل2025 منظور ہونا چاہئے ،اس بل کی ہمارے معاشرے میں ضرورت ہے ،لیکن اس بل کے نام پر زیادتی بھی نہیں ہونی چاہئے
200لوگوں کو ڈی چوک میں مارنے کے ثبوت کہاں ہیں،نبیل گبول
نبیل گبول کا کہنا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے جھوٹ پھیلایا جارہا ہے،سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے ایجنڈے کی تکمیل کی جارہی ہے،ہماری افواج کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،کہا گیا کہ 200لوگوں کو ڈی چوک میں ماردیا گیا،200لوگوں کو ڈی چوک میں مارنے کے ثبوت کہاں ہیں
قائمہ کمیٹی داخلہ اجلاس،پی ٹی آئی اور ن لیگ کے اراکین کے درمیان تلخ کلامی
جمشید دستی نے کہا کہ امریکہ کی مثالیں دی گئیں امریکہ میں فارم 47کی حکومت نہیں ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جمشید دستی آپ سیاسی اور بیہودہ باتیں نہ کریں،اس بل پر ووٹنگ کروالی جائے،کمیٹی میں الیکٹرانک کرائم ترمیم بل پر شور شرابہ ہنگامہ آرائی ہوئی،پی ٹی آئی اور ن لیگ کے اراکین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی،زرتاج گل نے کہا کہ ڈی چوک میں ہمارے 14لوگوں کو شہید کیا گیا ،کسی کو اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمارے شہداء کی مذاق اڑائے ،ڈی چوک کے شہداء ہمارے لیے انتہائی محترم ہیں،آپ لوگوں کے رویے سے لگتا ہے آپ لوگوں نے اس بل کو پاس کروانا ہی ہے ،اس بل کو اگلی میٹنگ تک لے جائیں، ہم اس کو اپنی پارٹی کے ساتھ ڈسکس کرلیں
ڈریں اس وقت سے جب کل کو یہ بل آپ کے لیے بھی مسئلہ بنے گا ،زرتاج گل
دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ترمیم بل 2025 کے خلاف پی ٹی آئی ارکان نے کمیٹی سے واک آؤٹ کردیا،زرتاج گل نے کہا کہ ہم اس بل کو کسی صورت قبول نہیں کرسکتے ،اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے یہ بل لایا گیا ہے،ڈریں اس وقت سے جب کل کو یہ بل آپ کے لیے بھی مسئلہ بنے گا ،جمشید دستی نے کہا کہ
آپ کے پاس بل موجود ہی نہیں بحث کیا کریں گے ،مولانا فضل الرحمان کی طرح آپ کہ رہے ہیں کہ اس بل کے دانت نکال دیئے گئے ،پیپلز پارٹی اس بل کو منظور کروانے اور حکومت کے ہرجرم میں برابر کی شریک ہے
سوشل میڈیا استعمال کرنے والے خبردار ،جھوٹی خبر پر 3سال قید اور 20لاکھ تک جرمانہ ہوگا ،دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز(پیکا) ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سے منظور ہو گیا.