پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے،سعد رفیق

بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے پیکا قانون میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ضروری ترامیم لائی جائیں-
Khawaja Saad Rafique

لاہور: سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی ’پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) قانون کے خلاف آواز اٹھادی-

باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سعد رفیق نے کہا کہ بے شک فیک نیوز ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے لیکن کسی حکومت کے پاس شہریوں پر شکنجہ کسنے کے لامحدود نہیں ہونے چاہئیں، پیکا قانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سے مشاورت کی جائے۔

سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ اس قانون کے تحت بنائے جانے والے ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق ہائیکورٹس کو دیا جائے، بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے پیکا قانون میں اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ضروری ترامیم لائی جائیں یاد رہے قوانین کی چھڑی ہمیشہ وقت بدلنے کے ساتھ اسے بنانے والوں کے خلاف استعمال ہوتی ہے۔

مشترکہ کوششوں کی بدولت ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہے،شہباز شریف

واضح رہے کہ 29 جنوری کو صدر مملکت آصف زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیئے تھے، جس کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا ہے 23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا تھا، جبکہ یہ بل سینیٹ سے 28 جنوری کو منظور ہوا تھاصحافتی تنظمیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کردیا تھا اور اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے اور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اساتذہ کی کمی، میڈیکل / ڈینٹل کالجوں اور نشتوں میں اضافے پرپابندی

صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی سے مشاورت کے بغیر متنازع بل منظور کروا کر ‏وعدہ خلافی کی مرتکب ہوئی ہے، اس بل کا محور صرف سوشل میڈیا نہیں بلکہ اس کا ہدف الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بھی ہیں جس کا مقصد اختلاف رائے کو جرم بنا دینا ہے۔

رمضان پیکیج مستحق افراد میں نقد کی صورت میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

Comments are closed.