لاہور: پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
باغی ٹی وی: درخواست ممبر لاہور پریس کلب جعفر بن یار نے اپنے وکیل کے ذریعے دائر کی، جس میں الیکشن کمیشن، پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین کو شامل کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی نے پیکا ترمیمی بل کو منظور کیا، اور اسمبلی نے اپنے رولز معطل کرکے اس بل کو فاسٹ ٹریک کے ذریعے منظور کیا، درخواست گزار نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت فیک انفارمیشن پر تین برس قید اور جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے، جو آزادی اظہار کے حق کے خلاف ہے۔
سانحہ 9 مئی کیسز:13 مقدمات میں مکمل چالان پیش کرنے کا حکم
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ماضی میں پیکا کو ایک خاموش ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے، اور اس بل کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر منظور کیا گیا،پیکا ترمیمی ایکٹ آئین میں دی گئی آزادی اظہار کی ضمانت کے خلاف ہے اور اس کی منظوری سے یہ آزادی شدید متاثر ہو گی۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو سینیٹ سے منظور کیا گیا تھا-
لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر انتقال کر گئے








