لاہور، پاکستان کا ثقافتی دارالحکومت، ہمیشہ سے ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ حال ہی میں "پہچان پاکستان” کے زیر اہتمام ایک شاندار ادبی میلہ منعقد کیا گیا جس نے پورے ملک کے ادیبوں، شاعروں اور لکھاریوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر دیا۔ یہ تقریب الحمرا ہال میں منعقد ہوئی، جہاں ادب سے محبت کرنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ادبی میلے میں جہاں شاعری اور نثر کی محفلیں سجائی گئیں، وہیں لکھاریوں اور شاعروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انعامات بھی دیئے گئے۔ پاکستان بھر سے آئے ہوئے ممتاز ادیبوں اور لکھاریوں کو خصوصی ایوارڈز سے نوازا گیا، جس سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی اور ادب کی ترویج کو مزید تقویت ملی۔”پہچان پاکستان” کے روحِ رواں اور چیف ایڈیٹر ذکیر احمد بھٹی نے اس شاندار تقریب کا انعقاد کر کے ادیبوں کے دل جیت لیے۔ ان کی انتھک محنت اور ادب دوستی کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مہمانوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم ملا جہاں وہ اپنے خیالات اور تخلیقات کو دوسروں تک پہنچا سکیں۔ ان کی کوششوں کو حاضرین نے بے حد سراہا اور ان کے کام کو خراج تحسین پیش کیا۔
پروگرام کے آغاز پر ڈپٹی چیف ایڈیٹر آمنہ منظورنے پہچان پاکستان کا تعارف حاضرین کے سامنے رکھا،تقریب کے منتظمین اور معاونین میں آمنہ عذرا، غزالہ سلطانہ،عظمیٰ وفا سید، سلمٰی رانی،شازیہ یاسین، عبد الحفیظ شاہد،عذرا انصاری اور دیگر شامل تھے ،تقریب کے دوران معروف شاعر اور ادیب علی زریون کو ان کی شاندار ادبی خدمات کے اعتراف میں پہچانِ پاکستان ادبی ایوارڈ 2025 کے دوران تاج پوشی کی گئی۔ یہ اعزاز ان کے بے مثال کلام، منفرد اسلوب اور ادب کے فروغ میں ان کی انتھک محنت کا مظہر ہے۔علی زریون اردو ادب میں ایک ایسا نام ہے جو اپنے مخصوص انداز اور جدید طرزِ بیان کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کی شاعری روایت اور جدت کا حسین امتزاج ہے، جہاں الفاظ جذبات کی گہرائی میں ڈوب کر قاری کے دل پر اثر کرتے ہیں۔ وہ نہ صرف ایک عمدہ شاعر ہیں بلکہ نوجوان نسل کے لیے ایک تحریک بھی ہیں، جو اپنے کلام میں محبت، درد، سماجی مسائل اور انسانی جذبات کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں۔
تقریب میں ایک خاص لمحہ اس وقت آیا جب ایک ہونہار بچی نے تلاوتِ قرآن پاک کی، جس پر حاضرین نے دل کھول کر داد دی۔ اس بچی کی خوبصورت قرأت کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی چوہدری شفقت محمود نے اس کے لیے عمرہ ٹکٹ کا اعلان کیا۔ یہ لمحہ نہ صرف بچی اور اس کے والدین کے لیے خوشی کا باعث بنا بلکہ تمام حاضرین کے لیے بھی ایک جذباتی منظر تھا۔
"پہچان پاکستان” کی یہ کاوش پاکستان میں ادب اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے۔ ایسے ادبی میلوں کا انعقاد نہ صرف ادیبوں اور شاعروں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ نوجوان نسل کو بھی ادب کی طرف راغب کرنے میں مدد دیتا ہے۔یہ تقریب اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں ادب کا مستقبل روشن ہے اور "پہچان پاکستان” جیسے ادارے اس کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ مستقبل میں بھی ایسے مزید ادبی پروگرام منعقد کیے جائیں گے تاکہ ادب اور ثقافت کی ترقی کا یہ سفر جاری رہےگا.