سب سے پہلے پاکستان ایجنڈہ ضروری، تجزیہ : شہزاد قریشی

تمام اداروں کو عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کے حل کے لئے مخلص افسران کی تعیناتیوں کو عمل میں لانا ہوگا۔
qureshi

اسلام آباد (تجزیہ شہزاد قریشی) پاکستان کی مقتدرہ سیاست عوام اور میڈیا کو پاکستان سب سے پہلے رکھنا ہوگا۔ پاکستان کے مفادات، سالمیت اور بقا کو دائو پر لگا کر سیاست اور اقتدار کی دکان چمکانے والے کسی طرح بھی محب وطن نہیں، سوشل میڈیا بشمول الیکٹرانک میڈیا کو عوا م کے حقیقی مسائل اجاگر کرنے چاہئیں نہ کہ اپنی ریٹنگ کے چکر کی دوڑ میں قومی مفادات کو بالائے طاق رکھا جائے۔ پولیس کسی بھی معاشرے میں امن و امان اور عوام کی حفاظت کی ضامن ہوتی ہے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دستہ اول کے طور پر پولیس نے عوام کی جانوں کی حفاظت میں پولیس نے بھی بے پناہ قربانیاں دیں اور ایک تاریخ رقم کی۔ پولیس کو عوامی تذلیل اور تمسخر کا نشانہ بنانا اور سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈہ کا ذریعہ بنانا دراصل عوام کو عدم تحفظ اور بے لگام معاشرے اور لاقانونیت کے جنگل میں دھکیلنے کے مترادف ہے، مسند اقتدار پر براجمان بعض سیاستدان نہ جانے کن آقائوں کو خوش کرنے کے لئے ٹی وی پر آکر زبان درازیوں اور بازاری جملہ بازیوں کے کرتب دکھا رہے ہیں اور نوجوانان قوم کو بے لگام آزادی کے خواب دیکھنے میں مشغول کر رہے ہیں قومی سیاستدانوں، مسند اقتدار پر براجمان شخصیات کے ہر قول و فعل حتیٰ کہ لباس اور حرکات و سکنات میں بے مثال سلیقہ نظر آنا چاہئے جو عوام اور خصوصاً نوجوان نسل کے لئے مشعل راہ ہوتی ہے لیکن ناعاقبت اندیش ہستیاں عارضی اقتدار کے نشے میں سستی شہرت کے حصول کی خاطر نوجوان نسلوں کو گمراہ کرنے پر تلی ہوئی ہیں ان کی تقلید کرنے والوں کو عراق ، یمن ، اردن ، لیبیا اور دیگر زوال کا شکار ہونے والے ممالک کی ماضی قریب کے حالات کا مطالعہ کرنا چاہئے وہ بھی ایسے ہی فتنوں اور جھوٹی آزادی کے خوابوں میں مبتلا ہو کر حقیقی آزادی سے محروم ہو گئے اور ان کی نسلیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑی گئیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مقتدرہ، سیاست اور حکمرانوں کو مل بیٹھ کر وطن عزیز کو اس گرداب سے نکالنے کے لئے اپنی حدود کے تعین اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے تمام اداروں کو عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کے حل کے لئے مخلص افسران کی تعیناتیوں کو عمل میں لانا ہوگا۔ ہر نئی حکومت نئے عہد و پیمان لے کر آتی ہے اور قومی سرمایہ کو کفایت شعاری سے استعمال کرنے کے وعدے لاتی ہے اور ان کے جانے پر دریافت ہوتا ہے کہ انہوں نے کمال ہوشیاری سے کرپشن کی جس کی زندہ مثال حالیہ گندم اسکینڈل میں تین سو ملین ڈالر کا ٹیکہ ہے، مقتدرہ اور حکمرانوں کو اس میں ملوث کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچا کر عوام کا اعتماد بحال کرنا چاہئے۔

Comments are closed.