پیمرا نے عمران خان کی لائیو تقریر نشر کرنے پر پابندی لگادی

0
70

اسلام آباد:پیمرا نے عمران خان کی لائیوتقریر نشر کرنے پر پابندی لگادی ہے ،اطلاعات کے مطابق پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تقاریرنشر کرنے پرپابندی لگا دی ہے اور اس حوالے سے پمرا نے نوٹس جاری کردیا ہے ،

پیمرا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ عمران خان چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اپنی تقریروں/بیانات میں ریاستی اداروں پر مسلسل الزامات لگا رہے ہیں‌،پیمرا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بے بنیاد الزامات لگانا اور اپنے اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے نفرت انگیز تقاریر پھیلاناریاستی اداروں اور افسران کے خلاف جو کہ امن و امان کی بحالی کے لیے مضر ہے۔اور عوامی امن و سکون کو درہم برہم کرنے کا خدشہ ہے۔ ان کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ بنایا گیا۔اسلام آباد نفرت انگیز تقریر کرنے والا حوالہ تیار حوالہ کے لیے ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے:

جس میں عمران خان کہتے ہیں‌کہ شرم کرو۔ آئی جی۔ اسلام آباد آئی جی تم اور ڈی آئی جی آپ کو ہم نے نہیں چھوڑنا
اوپر کیس کرنا ہم نے دیا ہے اور مجسنے صاحبہ زیبا بھی تیار ہو جائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو کہتا ہوں کہ ساری قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، آئین و قانون کی حکمرانی آپ کی ذمہ داری ہے، لوگوں کو غلام بنانے کیلئے دہشت پھیلائی جارہی ہے، چیلنج کرتا ہوں جو مرضی کرلیں آزادی چاہنے والے عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتے۔

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”532307″ /]

نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے تاہم، اظہار رائے کا یہ حق دین اسلام کی عظمت، پاکستان کی سالمیت، سلامتی، ملک یا اس کے کسی حصے کے دفاع، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، شائستگی و اخلاقیات، توہین عدالت یا کسی جرم پر اکسانے کے سلسلے میں قانون کی جانب سے عائد کردہ معقول پابندیوں کے تابع ہے۔

اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 200، پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 کے مطابق آرڈیننس کے تحت لائسنس یافتہ شخص اتھارٹی کے منظور کردہ پروگراموں اور اشتہارات کے ضابطوں کی تعمیل کرے گا اور اتھارٹی کو اطلاع دیتے ہوئے ادارے کے اندر ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دے گا تاکہ اس آرڈیننس کی تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہےکہ پیمرا رولز (1) 15 کے تحت براڈکاسٹ میڈیا یا ڈسٹری بیوشن سروس آپریٹر کے ذریعے نشر یا تقسیم کیے جانے والے پروگراموں اور اشتہارات کا مواد آرڈیننس کے سیکشن 20کے قواعد، ضابطہ اخلاق کے شیڈول اے اور لائسنس کی شرائط و ضوابط کے مطابق ہوں گے۔

الیکٹرانک میڈیا (پروگرام اور اشتہارات) ضابطہ اخلاق 2015 کی دفعات کے مطابق لائسنس دہندہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کوئی ایسا مواد نشر نہ کیا جائے جس میں عدلیہ یا افواج پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی ہو۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رولز کے مطابق لائسنس دہندہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ خبروں، حالات حاضرہ اور ذیلی عدالتی معاملات پر پروگرام معلوماتی انداز میں نشر کیے جاسکتے ہیں، انہیں معروضی طور پر ہینڈل کیا جائے گا اور کوئی ایسا مواد نشر نہ کیا جائے جو عدالت، ٹربیونل یا کسی دوسرے عدالتی یا نیم عدالتی فورم کے فیصلے کو متاثر کرتا ہو۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو مزید ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نشریات آن ایئر کرنے کے لیے ایک موثر تاخیری نظام وضع کیا جائے اور الیکٹرانک میڈیا (پروگرام اور اشتہارات) کوڈ آف کنڈکٹ 2015 کی شق 17 کے تحت ایک غیر جانبدار اور آزاد ادارتی بورڈ تشکیل دیا جائے۔

پیمرا کا کہنا ہے کہ لائسنس دہندگان اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پلیٹ فارم کو کوئی بھی ریاستی اداروں کے خلاف کسی بھی طرح سے توہین آمیز ریمارکس کے لیے استعمال نہ کرے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27، 29، 30 اور 33 کے تحت پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Leave a reply