پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نازیبا ڈائیلاگ/ مواد نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل کے مقبول ڈرامہ سیریل ‘فطرت’ کو ہدایات جاری کردیں۔
باغی ٹی وی :مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیمرا سے جاری مختصر اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی چینل جیو انٹرٹینمنٹ کو ڈرامہ سیریل ‘فطرت’ میں نازیبا ڈائیلاگ/مواد نشر کرنے پر ہدایت جاری کردی ہے۔
پیمرا نے اعلامیے میں کہا کہ نجی چینل کو ڈرامے کی مناسب تدوین editing کرنے کی ہدایت کی گئی ہےاس کے ساتھ ہی اتھارٹی کی جانب سے مذکورہ ڈرامے ‘ فطرت’ میں نشر کیے جانے والے مواد کو پیمرا کے ضابطہ اخلاق سے ہم آہنگ بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ فطرت ڈرامے کے مواد پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اعتراض کیا جارہا تھا کہ ڈرامے کا مواد ہماری اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔
اس ڈرامہ کو بین ہونا چاہیے تھا اس حد تک اخلاقی اور معاشرتی اقدار کی بے حرمتی کی گئی جس کی مثال نہ ہوگی صبور تو ایک نہایت ہی بے حیا ماڈل جسے شرم و حیا کا پتہ تک نہیں ایسی ماڈلز کو ہمیشہ کی لئے بند کرنا چاہیے اور وسیم عباس کا بیٹا بھی چولیں مارنے کہ ہر حد کراس کر رہا بے شرم ڈرامہ
— Shah G (@SyedMoh72857921) December 14, 2020
پیمرا کے اعلامیے پر رد عمل دیتے ہوئے محسن عباس نامی صارف کا کہنا ہے کہ اس ڈرامہ کو بین ہونا چاہیے تھا اس حد تک اخلاقی اور معاشرتی اقدار کی بے حرمتی کی گئی جس کی مثال نہ ہوگی صبور تو ایک نہایت ہی بے حیا ماڈل جسے شرم و حیا کا پتہ تک نہیں ایسی ماڈلز کو ہمیشہ کی لئے بند کرنا چاہیے اور وسیم عباس کا بیٹا بھی چولیں مارنے کہ ہر حد کراس کر رہا بے شرم ڈرامہ-
لگتا ہے پیمرا نے نام نہاد نوٹسز کے نام پہ ان اخلاق باختہ ڈراموں کی تشہیر کا ذمہ لے رکھا ہے ۔۔ یہ مذاق بند ہی کردیا جاۓ تو مناسب ہوگا!!
— SPECTATOR 🇵🇰🇨🇦 (@athariqbal) December 14, 2020
ایک صارف نے لکھا کہ لگتا ہے پیمرا نے نام نہاد نوٹسز کے نام پہ ان اخلاق باختہ ڈراموں کی تشہیر کا ذمہ لے رکھا ہے ۔۔ یہ مذاق بند ہی کردیا جاۓ تو مناسب ہوگا!!
The final solution of our film and drama industry !@SyedAliHaider13 pic.twitter.com/WqAaDRIAVV
— Muhammad Masood (@Muhammad92_AM) December 14, 2020
واضح رہے کی نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے اس ڈراما سیریل ‘فطرت’ کی کہانی متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکی فاریہ کے گرد گھومتی جو پیسہ، دولت شارٹ کٹ کے ذریعے حاصل کرنا چاہتی ہے۔
ڈرامے میں فاریہ کے برعکس ان کے چھوٹے بہن اور بہن کو محنتی اور ایماندار دکھایا گیا ہے جو اپنے بل بوتے پر زندگی میں کامیاب ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
فطرت ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ فاریہ، دولتمند گھرانے سے تعلق رکھنے والے مرد شہباز سے خفیہ شادی کرتی ہے جو بعدازاں اپنی بیوی کی اصلیت سامنے آنے کے بعد اسے طلاق دے دیتا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ شوہر سے طلاق کے بعد وہ اسی کے چھوٹے بھائی ارباز سے دوسری شادی کرتی ہے اور شادی کا مقصد صرف دولت کا حصول دکھایا گیا ہے۔
اس ڈرامے میں فاریہ نامی لڑکی کا کردار صبور علی نے ادا کیا ہے جبکہ دیگر کاسٹ میں علی عباس، مرزا زین بیگ، زباب رانا، صبیحہ ہاشمی ، سیمی پاشا، سیفی حسن ، فضیلہ قاضی، فرحان علی آغا، عادلہ خان، عائشہ گل، کامران جیلانی اور مریم نفیس شامل ہیں۔
فطرت کی کہانی نزہت ثمن نے لکھی ہے جبکہ ہدایات اسد جبل نے دی ہیں اور یہ ڈراما عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی نے پروڈیوس کیا ہے۔