میڈیا ملازمین کی کم سے کم تنخواہ حکومت کی مقررکردہ ہوگی،مریم اورنگزیب

ن لیگ نے سزا برداشت کر لی، قوم آج تک برداشت کر رہی ہے
maryamzeb orangzeb

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آج پیمرا ترمیمی بل پاس ہوا ہے جس سے تمام میڈیا ملازمین اور جرنلسٹ کی کم سے کم تنخواہ وہی ہوگی جو حکومت کی مقرر کردہ ہے اور اگر آپکو تنخواہ نہیں ملتی تو گورنمنٹ بھی ان میڈیا ہاؤسز کو بزنس نہیں دے گی اس بل کی ترمیم میں معاونت کرنے والے میڈیا کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 2018 میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو مسلط کر کے ترقی کا راستہ روک دیا گیا مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پر میڈیا کو اپنی ذمہ داریاں نبھانا ہوں گی قومی اسمبلی میں آج تاریخی پیمرا ترمیمی بل کو پاس کیا گیا، میڈیا ہاوسز کی کم سے کم تنخواہ حکومت کی مقرر کردہ تنخواہ کے مطابق ہو گی

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ 3 مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کو سازش کر کے ہٹایا گیا نوازشریف کو تاحیات نا اہل کر کے سی پیک اور پاکستان کی ترقی کو روکنا تھا آئی ایم ایف معاہدے پر چیئرمین تحریک انصاف ملک دشمنی کے مرتکب ہوئے پارٹی پر جب مشکل وقت میں آیا تو طلال چوہدری اور دانیال عزیز قیادت کے ساتھ کھڑے رہے انہوں نے سخت حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا آج مسلم لیگ (ن) کے قائد مبارکباد کے مستحق ہیں

پی سی او کے جج انصاف نہیں دیں گے” اس جملے پر میری نااہلی ہوئی، طلال چودھری
ن لیگی رہنما طلال چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت پر 5 سال کی سزا دی گئی تھی ،میں میڈیا کا شکر گزار ہوں, مجھے سیاست میں زندہ رکھا، ناانصافی کی خلاف میری آواز بنے، 2 اگست 2018 کو دی گئی سزا کے پانچ سال مکمل ہو گئے یہ توہین عدالت میرے ایک فقرے” پی سی او کے بت انصاف نہیں دیں گے، پی سی او کے جج انصاف نہیں دیں گے” پر دی گئی، ثاقب نثار نے خود نوٹس جاری کیا، خود ہی بینچ بنا دیا،پانامہ کے جج افضل کا ایک بینچ پھر دوبارہ جسٹس گلزار کے بینچ نے مجھے سزا دی، ایک پلان تھا مسلم لیگ ن کے لوگوں کو چن چن کر نااہلی, گرفتاریاں کی گئیں،2017 سے اس سلسلہ کا آغاز ہوا اور پانامہ کے ججز یہ سب کرتے تھے،

طلال چودھری کا کہنا تھا کہ پانامہ کے ججز یہ سب کرتے رہے،خدا کی قسم میں نے توہین عدالت نہیں کی،ثاقب نثار نے مجھے میسج بھجوایا کہ میاں صاحب کے خلاف بیان دینا ہے،کہا گیا کہ ایسا بیان نا دیا تو سزا بڑا دی جائے گی، جج نے کہا تھا کہ میرا دل کرتا ہے ایک اور سو موٹو لوں اور سزا دوں،صرف اس لیے کہ میں میاں نواز شریف کے ساتھ وفا دار رہا، میں دوبارہ سے عملی سیاست میں آ سکتا ہوں، ثاقب نثار خود اکیلے گلی محلے بازار میں نکل نہیں سکتا، اس کے بچے اپنے والد کا نام نہیں لیتے کہ کوئی سیاہی پھینکنے کی کوشش کر دے، 2017 کا پاکستان دیکھیں اور 2022 کا پاکستان دیکھیں، ن لیگ نے سزا برداشت کر لی، قوم آج تک برداشت کر رہی ہے، نا ڈالر کنٹرول ہو رہا نا معیشت چل رہی، کہتے ہیں پاکستان ترقی نہیں کرتا ڈوب رہا ہے، میرے پانچ سال آپ نہیں لوٹا سکتے، بھٹو دوبارہ زندہ نہیں ہو سکتا, میاں صاحب کی نااہلی کا ازالہ نہیں کرسکتے ،کم از کم یہ تو ظاہر کرو کہ آپ کو غلطی کا احساس ہے، آج کے حالات کے ذمہ دار پانامہ کے فیصلے ہیں،عمر عطا بندیال سے میرا سوال ہے، میرے 5 سال نہیں لٹا سکتے تصحیح تو کر جائیں، جسٹس قاضی فائز عیسی کو لوگ روایتی جج کی صورت میں دیکھنا نہیں چاہتے، ماضی کے فیصلوں کی درستگی کی ذمہ داری اب آپ پر ہے،میرے مخالف کا کیس آج بھی ویسے پڑا ہے لیکن کوئی سن نہیں رہا، جس کے ہاتھوں سے کینٹ محفوظ نہیں وہ پولنگ اسٹیشنز کو چھوڑے گا، جو زیادتیاں ہوئی ہیں ازالہ کون کرے گا،مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت 62، 63 کی غلط تشریح سے گری ہے، 1996 سے 2023 ،27 سال میں نواز شریف کو ایک الیکشن لڑنے دیا گیا،2023 کی نااہلی ابھی بھی برقرار ہے،بیٹے سے تنخواہ نا لینا اس کا جرم قرار دیا گیا ہے،ترازو کے دونوں پلڑے ایک جیسے کرنے پڑیں گے،میں اپنے موقف پر آج بھی کھڑا ہوں 5 سال کی سزا کاٹ کر،

شہباز شریف نے الیکشن نئی مردم شماری کے بعد کرانے کا اعلان کر دیا

الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا،علی زیدی

سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد کردی

ہ سازش کے تحت بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکی جارہی ہے،

ونین کونسلز کی تعداد کا تعین صوبائی حکومت کا اختیار ہے

Comments are closed.