پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پارٹی کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے کاوشوں کو سراہا گیا، وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ اے پی سی کی تجاویز پر عملدرآمد کریں ۔قرارداد میں کرم کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کرم میں امن کی فوری بحالی اور راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔معاہدے کے تحت پنجاب اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ بھی کیا گیا، سی ای سی قرارداد میں متنازعہ کینالوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔قرارداد میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فی الفور بلانے اور متنازعہ کینالوں کے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اراکین نے کہاکہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنا سندھ میں آگ لگانے کے مترادف ہے۔ اراکین نے مطالبہ کیاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت یہ معاملہ حکومت کے ساتھ اعلیٰ سطح پر اٹھائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے حکومت کے رویے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سی ای سی اراکین نے مؤقف اختیار کیاکہ پنجاب حکومت تحریری معاہدوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ اس کے علاوہ قومی معاملات میں پیپلزپارٹی کو مشاورت میں شریک نہ رکھنے پر بھی شدید ردعمل ظاہر کیا گیا۔پی ڈبلیو ڈی، یوٹیلٹی اسٹور، پاسکو، جینکو اور دیگر اداروں میں مزدور دشمن اقدامات کے علاوہ حکومت کی زرعی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔کسانوں کو کسی بھی قسم کی امداد نہ ملنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ،بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے فنڈز کے فی الفور اجراء کا مطالبہ کیا گیا۔
ننکانہ : زرعی زمینوں پر غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کا تباہ کن سلسلہ جاری
بھتہ وصولی پر چھوٹا راجن کا قریبی ساتھی ڈی کے راؤگرفتار