پیسکو کی بلنگ میں بے ضابطگی یا کرپشن؟ صارفین کے لیے تشویش ناک صورتحال

0
35
PESCO

باغی ٹی وی کے مطابق ایک پیسکو صارف کو گزشتہ ماہ کے دوران دو مختلف بل موصول ہونے کے واقعے نے صوبے بھر میں بجلی کی بلنگ کے نظام پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اس واقعے نے نہ صرف صارفین کے درمیان الجھن پیدا کی ہے بلکہ پیسکو کی شفافیت اور ایمانداری پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ مذکورہ صارف کو جولائی 2024 کے ماہ کے لیے پہلا بل موصول ہوا جس میں 50 یونٹس کا کل بل 700 روپے تھا۔ بل کی آخری تاریخ 5 اگست 2024 دی گئی تھی۔ صارف نے اس بل کو وقت پر جمع کروا دیا۔ تاہم، وزیر اعظم کی ہدایت پر بل کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں پورے ملک میں 10 دن کی توسیع کی گئی، جس کے بعد پیسکو کی ویب سائٹ پر صارف کو ایک نیا بل دکھایا گیا، جس میں 50 یونٹس کا کل بل 236 روپے تھا۔یہ دیکھ کر صارف حیران رہ گیا، کیونکہ اس نے پہلے ہی 700 روپے کا بل ادا کر دیا تھا۔ اس صورتحال کے باعث صارف نے فوری طور پر پیسکو حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاکہ اس بے ضابطگی کی وضاحت حاصل کی جا سکے، لیکن افسوسناک طور پر وہاں سے کوئی مثبت جواب موصول نہیں ہوا۔صارف کے مطابق، "یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ کیسے ایک ہی یونٹس کے لیے دو مختلف بلز بھیجے گئے اور دونوں کی رقم میں اس قدر فرق کیسے ہو سکتا ہے۔ یہ صورتحال صرف میری نہیں ہو سکتی؛ ممکن ہے کہ صوبے بھر میں دیگر صارفین کو بھی اسی طرح کے مسائل کا سامنا ہو رہا ہو۔”

باغی ٹی وی کے مطابق اس واقعے نے پیسکو کے بلنگ نظام کی شفافیت پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔ صارفین کے حقوق کے کارکنان نے اس مسئلے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ یہ محض ایک تکنیکی غلطی تھی یا پھر پیسکو کے بلنگ نظام میں کسی قسم کی بدعنوانی موجود ہے۔یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پیسکو کو اپنے بلنگ نظام میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ صارفین کو اعتماد دینے کے لیے ضروری ہے کہ پیسکو اپنے عملے کی تربیت میں بہتری لائے اور صارفین کے ساتھ مناسب رابطے اور مسائل کے حل کے لیے مؤثر نظام متعارف کرائے۔

صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام کو اس واقعے کا نوٹس لینا چاہیے اور فوری طور پر ایک جامع تحقیقات کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ اس طرح کے واقعات کا سدباب ہو سکے اور عوام کا اعتماد بحال ہو۔یہ خبر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ بجلی کے بلنگ نظام میں شفافیت کی کتنی اہمیت ہے اور اس طرح کے واقعات سے نہ صرف صارفین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے بلکہ یوٹیلیٹی کمپنی کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔ پیسکو کو فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرنا ہوگا تاکہ عوام کا اعتماد بحال کیا جا سکے اور بلنگ کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

Leave a reply