پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد رہنماؤں کے خلاف تحقیقات میں عدم تعاون پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے لیے متعدد نوٹسز جاری کیے گئے تھے، مگر وہ پیش نہ ہوئے۔جے آئی ٹی کی تحقیقات سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے جاری ہیں، اور اس میں پی ٹی آئی کے 20 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحقیقات میں شامل ہونے والے افراد کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈہ پھیلانے کا الزام ہے۔

ذرائع کے مطابق، ان رہنماؤں میں وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور دیگر شامل ہیں، جن کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں۔جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو پیشی کے لیے متعدد نوٹس بھیجے تھے، اور پولیس ذرائع کے مطابق تمام رہنماؤں کے گھروں پر نوٹسز کی تعمیل بھی کرائی گئی۔ تاہم، ان رہنماؤں کی جانب سے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا گیا، جس کے نتیجے میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ بعض پی ٹی آئی رہنما جیسے بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، علیمہ خان اور دیگر جے آئی ٹی میں پیش ہوچکے ہیں۔ تحقیقات کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کے الزامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ یہ تحقیقات اسلام آباد کے آئی جی کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی کی جانب سے کی جا رہی ہیں، جو کہ پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا ایکٹ) 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔

Shares: