پشاور (باغی ٹی وی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے موجودہ صوبائی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر صرف بیانات دینا کافی نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
پشاور میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ صوبے کے عوام کو سیکیورٹی اور ترقی کے وعدوں سے بہلایا نہیں جا سکتا، حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو چاہیے کہ وہ سیاسی بیانات کے بجائے حقیقی معنوں میں صوبے کے حالات سدھارنے پر توجہ دیں کیونکہ صرف باتوں سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ علی امین گنڈا پور واحد وزیراعلیٰ ہیں جو اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے نظر آتے ہیں جو ایک مضحکہ خیز صورتحال ہے۔ ان کے بقول صوبائی حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے اور عوام کے حقیقی مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
امیر حیدر ہوتی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ انہیں اور ان کی جماعت کو جان بوجھ کر اسمبلی سے باہر نکالا گیا تاکہ خیبرپختونخوا کو مزید محرومی کا شکار رکھا جا سکے، لیکن میدان سے انہیں کوئی نہیں نکال سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے اور ہر سطح پر عوام کے حقوق کی جنگ لڑتی رہے گی۔
انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن حکومتی سطح پر اس کے تدارک کے لیے کوئی واضح حکمتِ عملی نظر نہیں آتی۔
جلسے میں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور اپنی قیادت کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔