پشاور،اساتذہ کا چوتھے روز بھی دھرنا،مطالبات سے نہیں ہٹیں گے،اساتذہ

kpk teacher

پشاور میں خیبرپختونخوا کے پرائمری سکولز اساتذہ کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے

خیبر پختونخواہ میں ہڑتالی اساتذہ کی معطلی کا عمل شروع ہو گیا ہے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کرک نے احتجاج میں شریک 298 اساتذہ کو معطل کردیا ہے، اساتذہ کا مطالبات کی منظوری کے لئے آج جمعہ کو بھی احتجاج جاری ہے،احتجاج کے دوران پشاور میں مرد و خواتین اساتذہ پر پولیس نے شلینگ اور لاٹھی چارج کیا ہے، لاٹھی چارج سے کئی اساتذہ زخمی ہو گئے ہیں،جناح پارک کے قریب ہونے والے احتجاج میں بڑی تعداد میں اساتذہ شریک ہیں، اساتذہ کا کہنا ہے کہ قانونی اپ گریڈیشن کا نوٹفکیشن نہ ہونا ہماری زیادتی ہے، ہم اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے، جب تک اپ گریڈیشن نہیں دیا جائے گا دھرنا جاری رہے گا،آج چوتھے روز بھی اساتذہ کا دھرنا جاری ہے،

دوسری جانب مشیرخزانہ کے پی کے مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی ہو گی، احتجاج کے لیے اساتذہ جتنی چھٹیاں کریں گے، ان کی تنخواہوں سے اتنی ہی کٹوتی ہو گی، پونے 2 لاکھ اساتذہ کی اپ گریڈیشن ایک ساتھ کرنا ممکن ہی نہیں ہے، اساتذہ احتجاج ضرور کریں لیکن اسکولز میں کلاسز لینے کے بعد کریں،احتجاج کرنے والے اساتذہ کو آگے پینشن اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت اور اساتذہ کے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے احتجاج ختم کرنے کی حکومت کی شرط ماننے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد صوبائی حکومت اساتذہ کے خلاف کارروائی پر غور کر رہی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا سارا فوکس دھرنے اور جلسے جلوسوں پر ہے اور جب اساتذہ اپنے حقوق کے لیے کوئی احتجاج کریں تو کہا جاتا ہے کہ انکا حق نہیں احتجاج کا،جب آپ وفاق پر چڑھائی کریں تو وہ ٹھیک ہے؟ ہر وقت جلاؤ گھیراؤ اور اسلحے کیساتھ احتجاج کو اپنا حق کہنے والوں سے پختونخواہ کے اساتذہ کا پر امن احتجاج برداشت نہیں ہو رہا،

صوبائی صدر، پاکستان پیپلز پارٹی، خیبر پختونخوا سید محمد علی شاہ باچا کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی سابق حکومت نے اساتذہ کی اپگریڈیشن کے وعدے سے مکر کر اپنی ناکامی ظاہر کی ہے۔ آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے احتجاج سے صوبے کے 26,000 پرائمری سکولز بند ہیں۔احتجاج میں ہزاروں اساتذہ پشاور میں موجود ہیں، جس سے پانچ لاکھ سے زائد طلبا و طالبات کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ یہ تعلیم دشمن پالیسی تشویشناک ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی اس رویے کی مذمت کرتی ہے اور اساتذہ کے مطالبات فوری تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اساتذہ معاشرتی ترقی کے ستون ہیں، ان کی قدر ضروری ہے۔

Comments are closed.