مزید دیکھیں

مقبول

پولیس لائنز دھماکے کےشہدا کی تعداد 100 ہو گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پشاو رمیں ہونیوالے دھماکے میں اموات میں اضافہ ہوا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ خود کش تھا،پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد100 ہوگئی

ترجمان ایل آر ایچ کا کہنا ہے کہ بم دھماکے کے 53زخمی ایل آر ایچ میں زیر علاج ہیں زخمیوں میں سے 7 آئی سی یو میں داخل ہیں،زخمیوں میں سے زیادہ تر کی حالت خطرے سے باہر ہے،

سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز میں ہونے والا واقعہ بظاہر خود کش حملہ لگتا ہے واقعہ کی جگہ سے مبینہ خودکش حملہ آور کا سر بھی ملا ہے ریسکیو آپریشن کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا ہوسکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو پولیس لائنز میں ایف آر پی،ایس ایس یو،سی ٹی ڈی سمیت 8 سے زائد یونٹس کے دفاتر ہیں یومیہ 1500 سے 2 ہزار اہلکار پولیس لائنز آتے اور جاتے ہی یہ بھی امکان ہے کہ حملہ آور کسی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آ گیا ہو ،مسجد کا ہال پرانا تھا جس میں بیمز تھیں باقی مسجد نئی بنائی گئی تھی ہال میں دھماکے سے ویوز نکلیں آگ نے بھی نقصان پہنچایا مسجد کی دیوار گرنے سے زیادہ نقصان ہوا، سی ٹی ڈی کیس کی تفتیش کر رہی ہے

واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران خودکش دھماکے میں امام مسجد اور پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہونے والوں کی تعداد 100 ہوگئی

پشاور پولیس لائن دھماکہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ کیا، پولیس لائن پشاور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی،اور ایل آر ایچ انتظامیہ سے بھی ملاقات کی،زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی۔

ریسکیو 1122 کا سرچ آپریشن تاحال جاری ہے سرچ آپریشن کے دوران وقفہ وقفہ سے شہداء کے جسد خاکی کو نکالا جارہا ہے۔ریسکیو اہلکاروں نے مزید 3 شہداء کو نکال کر ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کردیا۔ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہیدوں کی صف میں شامل ہونیوالے مزید 6 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ سرکاری اعزاز کیساتھ ادا کردی گئی

وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے،

مقدس مقام اور عبادت کے دوران حملہ سفاکیت کی انتہاء ہے,مولانا فضل الرحمان

سیکیورٹی کے باوجود خود کش حملہ آور کیسے مسجد پہنچا انکوائری ہو گی،وزیر داخلہ

پشاور دھماکہ / شہداء فہرست

امریکہ، ایران، ترکی، سمیت دیگر ممالک نے بھی مذمت کی

سابق رکن پنجاب اسمبلی و مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی سابق مرکزی سیکرٹری جنرل نے پشاور پولیس لائن کی مسجد میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر نے ہر فرد کو پریشان کر دیا ہے حکومت کی اس طرف کوئی توجہ نہیں اور اپنے مخالفین پر انتقامی کارووائیاں کرنے میں مصروف ہے پیغام پاکستان بہترین دستاویز ہے لیکن اس کو قانونی شکل دینے سے گریزاں ہے جبکہ فرقہ واران فوجداری ترمیمی بل کو راتوں رات لانے کی کوشش کی گئی انہوں نے پشاور دھماکے میں ہونے والے شہدا کے لئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرنے کے لئے بھی دعا کی انہوں نے مزید کہا کہ معیشت اور سیاسی بحران کے بعد دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے پوری قوم تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے لیکن حکمران اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی انہوں نے مطالبہ کیا حکومت فلفور بیغام پاکستان کی دستاویز کو قانون سازی کے پارلیمنٹ میں پیش کرے تاکہ دہشت گردی کی سرکوبی کی جا سکے

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan