چترال: دروش میں دوبارہ 2 دن بعد پشاور چترال شاہراہ احتجاجاََ بند

چترال،باغی ٹی وی (نامہ نگارگل )حماد فاروقی دروش میں دوبارہ 2 دن بعد پشاور چترال شاہراہ احتجاجاََ بند
چترال کے علاقے دروش میں عوام نے ایک ہفتے می دوسری مرتبہ پشاور چترال شاہراہ کو احتجاج کے طور پر ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کیا تھا جس کی وجہ سے سینکڑوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہوا۔

مظاہرین نے کلدام گول کے مقام پر سڑک پر دھرنا دیکر اسے سات گھنٹوں تک ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ شاہ نگار میں بدھ کے روز جو دو افراد کو بے دردی سے قتل کئے گئے تھے ان کے قاتل کو فوری گرفتار کیا جائے

بدھ کے روز دروش کے علاقے شاہ نگار سے تعلق رکھنے والے دو افراد اشرف علی اور احسان الدین کو اس وقت بے دردی سے قتل کیا گیا جب وہ شاہ نگار کے جنگل سے جلانے کی لکڑی لارہے تھے۔ علاقے کے لوگوں نے اس وقت ان کی لاشیں دروش چوک میں سڑک پر رکھ کر پشاور چترال شاہ راہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کیا تھا۔ بعد میں سب ڈویژنل پولیس آفیسر دروش اقبال کریم نے یقین دیہانی کرائی تھی کہ ملزمان کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کرلیں گے جس پر مظاہرین نے راستہ کھولا تھا۔ مقررہ وقت ختم ہونے کے باوجود جب ملزمان گرفتار نہیں ہوئے تو ویلیج کونسل شاہ نگار کے چیرمین وقار احمد کے کال پر اٹھارہ مساجد کے لوگ ایک بار پھر کلدام گول چوک میں جمع ہوئے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے اسلئے وہ دوبارہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے۔ اس موقع پر ایک احتجاجی جلسہ بھی ہوا جس سے تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے اظہار خیال کیا۔ مقررین نے کہا کہ حالیہ واقعہ چترال کی پرامن ماحول کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی ایک سازش لگ رہی ہے اور پولیس ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ تین دن گزر گئے مگر ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہوسکے۔

اس موقع پر مظاہرین نے پولیس اور ضلعی انتظآمیہ کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔بعد میں ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ملزمان کو دو دن کے اندر گرفتار کرکے ان کے گھروں کو بھی مسمار کیا جائے گا جس پر مظاہرین نے دھرنا ختم کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کیلئے کھول دیا۔

Leave a reply