پشاور (باغی ٹی وی) حیات آباد میں نوابزادہ فضل کریم کے حجرے میں فاٹا انضمام مخالف تحریکوں اور قبائلی مشران کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت حاجی بسم اللہ خان آفریدی (صدر فاٹا لویہ جرگہ) نے کی۔ اجلاس میں قبائلی اضلاع سمیت ایف آرز سے مشران نے شرکت کی۔
اجلاس میں فاٹا انضمام مخالف تحریک کو مزید مؤثر بنانے کے لیے تنظیمی ڈھانچہ، فنانس کمیٹی اور میڈیا و سوشل میڈیا کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ مشاورت کے بعد تحریک کو مشترکہ طور پر "فاٹا لویہ جرگہ” کا نام دیا گیا۔
شرکاء نے اتفاق کیا کہ قبائلی نوجوانوں کو بھی تحریک کا حصہ بنایا جائے کیونکہ یہ ان کے مستقبل کی جدوجہد ہے۔ مقررین نے مؤقف اختیار کیا کہ فاٹا انضمام محض قبائلی وسائل پر قبضے کی سازش ہے، اگر یہ ان کے حق میں ہوتا تو حکومت این ایف سی ایوارڈ اور سالانہ 110 ارب روپے کی فراہمی کے وعدے پورے کرتی، مگر ایسا نہیں ہوا۔
اجلاس میں سپریم کورٹ میں دائر کیس کی جلد سماعت کے لیے وکلاء سے ملاقات اور بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے رابطے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ فاٹا انضمام کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے کر واپس لینے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ قبائلی مشران نے واضح کیا کہ قبائلی عوام نے انضمام کو روزِ اول سے مسترد کیا ہے اور کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔