باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں دھماکے سے متاثرہ مدرسہ کے عینی شاہد و مدرسے کے مہتمم مولانا عدنان حقانی کا کہنا ہے کہ کسی قسم کی کوئی دھمکی نہیں ملی تھی،
مہتمم کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 100سے طلبہ زخمی ہوئے،دھماکے میں 8 طلبہ شہید ہوئے دھماکے کا نشانہ مولانا رحیم اللہ حقانی تھے جو دھماکے میں محفوظ رہے
لیڈی ریڈنگ ہسپتال ایم ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دیر کالونی دھماکے کے زخمیوں کی تعداد 83 ہو گئی ہے، 7 ڈیڈ باڈیز کو بھی ایل آر ایچ منتقل کیا گیا ہے۔ابھی تک تقریباً 40 زخمیوں کو ڈسچارج کیا گیا ہے۔ ہسپتال ڈائریکٹر محمد طارق برکی خود ایمرجنسی ٹیم کے ہمراہ ایمرجنسی میں موجود ہیں۔
ایچ ایم سی پشاورکے ترجمان کا کہنا ہے کہ دیر کالونی دھماکے کے 2 زخمیوں کو حیات اباد میڈیکل کمپلیکس ہسپتال لایا گیا ہے. زخمی جن میں32 سالہ رحیم اللہ اور 28 سالہ موبین کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہیں۔ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد فیصل اورمیڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد اکبر بذات خود ایمرجنسی ٹیم کے ہمراہ موجود ہیں اور تمام طبی سہولیات کا جائزہ لے رہے ہیں. ایمرجنسی اور سرجیکل اوٹیز ہائی الرٹ کر دی گئی ہیں. سدویات کی بروقت فراہمی کا انتظام کر دیا گیا ہے.
قبل ازیں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کامران بنگش نے دیر کالونی مدرسہ کا دورہ کیا،اس موقع پر کامران بنگش کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کی بنیاد پر علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے،امن و امان کی صورتحال کو ہر صورت برقرار رکھیں گے،
پشاور میں دھماکا، مدرسے کے 5 طلبا جاں بحق، 50 زخمی
مشکوک شخص مدرسے میں آیا اور یہ چیز چھوڑ کر گیا جس کے بعد دھماکہ ہوا، پولیس
پشاورمدرسے میں دھماکے کے بعد کے مناظر کی ویڈیو
مدرسے میں کلاس جاری تھی،مہتمم پڑھا رہے تھے، اچانک دھماکہ ہو گیا، کلاس کی ویڈیو وائرل
پشاور مدرسہ دھماکہ،اموات اورزخمیوں میں اضافہ
ریسکیو 1122 نے کتنے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا؟ زخمیوں کو خون کاعطیہ دینے کی اپیل
مدرسہ دھماکہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، مریم نواز
یوم سیاہ کشمیر کے باعث دھماکے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہو سکتا ہے
پشاور دھماکہ، وزیراعظم کا سخت رد عمل سامنے آ گیا،بڑا اعلان
واضح رہے کہ پشاور کے علاقے دیر کالونی زرگر آباد میں مدرسے سے ملحقہ مسجد میں دھماکے میں 7 افراد شہید اور 72 زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈکلیئر اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
دھماکا مسجد کے مرکزی ہال میں اس وقت ہوا جب تدریسی عمل جاری تھا، اسی دوران ایک شخص بیگ اٹھائے ہال میں داخل ہوا اور پھر کچھ لمحوں بعد زور دار دھماکا ہوگیا۔ مسجد کے ایک طرف کی دیوار گرگئی، چھت سے پلستر اکھڑ گیا، کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، منبر کے قریب گڑھا پڑ گیا، شیشوں کی کرچیاں، طلبا کے بستے اور پنسلیں فرش پر بکھر گئیں، ریسیو ٹیموں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا،
پشاور دھماکہ، آصف زرداری بھی خاموش نہ رہ سکے، تنقید کے ساتھ مطالبہ بھی کر دیا