پشاور، پی ٹی آئی سابق سٹی صدر عرفان سلیم کے غیرقانونی حراست کے خلاف درخواست پر سماعت

0
46
peshawar high court

پشاور: پی ٹی آئی سابق سٹی صدر عرفان سلیم کے غیرقانونی حراست کے خلاف درخواست پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ہے، سماعت چیف جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی، چیف سیکرٹری, آئی جی پولیس ،ایڈوکیٹ جنرل اور درخواست گزار وکیل علی زمان عدالت میں پیش ہوئیں،
۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ آپ کے اور بھی مصروفیات ہونگے، لیکن عدالتی احکامات کی بار بار خلاف ورزی ہورہی ہے اسلئے آپ کو بلایا ہے۔
عدالت ملزمان کو عبوری ضمانت دیتی ہے, عدالتی احکامات کے باوجود پھر ان کو دوبارہ گرفتار کیا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف وزری ہورہی ہے اور اس سے ہمیں مسئلہ ہے۔ چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے مزید استفسار کیا کہ آج آپ اسلئے بلایا ہے کہ آپ ہمیں یقین دہانی کرائے کہ آئندہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔اس پر چیف سیکر ٹری نے کہا کہ ہم عدالتی احکامات کے تابع ہے اور یہ ہمارا فرض ہے۔ ہم یقین دہانی کراتے ہیں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔ چیف سیکرٹری نے استدعا کی کہ ہائیکورٹ سے لیکر مجسٹریٹ تک جتنے بھی عدالتیں ہیں ہم ان کے آرڈر کا احترام کرتے ہیں۔ اور عدالتی احکامات کی خلاف وزری کا ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔ جس پر چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ آپ نے یقین دہائی کرائے ہمیں آپ پر اعتماد ہے, اس کے بعد عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوئی تو ہم کسی کے ساتھ رعایت نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ہم یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم کسی سیاسی پارٹی کی حمایت کررہے ہیں کوئی خوش فہمی میں بھی نہ رہے کہ ہم کسی سے متاثر ہوکر ایسا کررہےہیں۔ چیف جسٹس نے کہا ہم جو کررہے ہیں صرف قانون کے مطابق کررہے ہیں, چیف جسٹس آپ آئین کے کتاب پر چلے جو قانون کہتا ہے وہ کریں۔ اس دوران جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بتایا کہ جو قانون کی خلاف ورزی کرے گا ان کے لئے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیئے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیئے کہ عدالت کسی کا ایک وارنٹ معطل کریں اور آپ ان کا دوسرا وارنٹ نکال لیں۔ عدالت میں جو بھی ہوگا قانون کے مطابق ہوگا۔ کسی بھی جج کی کوئی سیاسی وابستگی نہیں ہے, تمام ججز قانون کے مطابق فیصلے کرتے ہیں۔
چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی یقین دہانی پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔

Leave a reply