پشاور ہائیکورٹ میں ارمی پبلک اسکول حملے میں گرفتار ملزمان کی کیس کو انسداد دہشتگردی عدالت سے سیشن کورٹس منتقل کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی ہے، سماعت جسٹس نعیم انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل دانیال چمکنی پیش ہوئے،عدالت میں آٹارنی جنرل کی جانب سے دلائل پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملزمان کمانڈر اور شکیل 2019 سے اے پی ایس حملے میں گرفتار ہے، اور
ملزمان کے خلاف اے ٹی سی عدالت میں اس کیس پر بہت کام ہوا ہے، اے اے جی نے مزید کہا کہ ملزمان کا کیس اے ٹی سی عدالت نے سیشن کورٹ منتقل کردیا ہے، ملزمان میں شکیل کی عمر 18 سال سے کم ہے جسکو بنیاد بنا کر اے ٹی سی نے کیس سیشن کورٹ بھیج دیا، اے اے جی نے مزید کہا کہ دوسرا ملزم کمانڈر جوینائل نہیں ہے پھر بھی اے ٹی سی عدالت نے کیس سیشن کورٹ منتقل کردیا، آٹارنی جنرل نے عدالت سے کہا پشاور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کو بنیاد بنا کر اے ٹی سی عدالت نے کیس منتقل کردیا، اور یہ خصوصی کیس ہے اسلئے اس پر جوینائل قوانین لاگو نہیں ہوتے،اٹارنی جنرل کی جانب سے استدعا کیا گیا اے ٹی سی عدالت کا کیس منتقلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، جس پر عدالت رکارڈ طلب کر کے سماعت 23 اگست تک ملتوی کردی،
پشاور ہائیکورٹ میں اے پی ایس واقعے کے متعلق کیس کی سماعت
