پشاور ہائیکورٹ: انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت

0
67
peshawar highcourt

پشاور ہائیکورٹ میں انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے کہا کہ یہ قومی ایشو ہے, آپ ضمنی درخواست جمع کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ انتہائی اہم ایشو ہے ہم کسی کو الیکشن میں تاخیر کی اجازت نہیں دینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کا جو تاریخ مقرر ہے اس سے ایک دن زیادہ یا کم نہ کرے ۔ پی ٹی آئی وکلاء نے ضمنی درخواست کے لئے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے کہا کہ آپ ضمنی درخواست جمع کریں پھر اس کو سنے گے۔
انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی خصوصی بنچ نے کی، ایڈوکیٹ جنرل, ایڈیشنل اٹارنی جنرل, وکیل الیکشن کمیشن اور درخواست گزار وکیل عدالت میں پیش ہوئے، ایڈوکیٹ جنرل عامر جاوید نے کہا کہ اس درخواست میں نوٹفیکیشن کو چیلنج ہی نہیں کیا گیا۔ جب یہ درخواست دائر ہوئی تواس وقت آراوز اور ڈی آر اوز کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔ چیف جسٹس محمدابراہیم خان نے کہا کہ لاھور ہائیکورٹ نے تو الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے۔ وکیل درخواست گزار معظم بٹ نے کہا کہ جی لاھور ہائیکورٹ نے آر اوز اور ڈی آر اوز کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے۔ چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ اس وقت انتظامیہ کاکوئی اور کام نہیں ہے صرف تھری ایم پی اوز کے آرڈرز جاری کررہی ہے۔ اس وقت صوبے میں 700 سے زائد تھری ایم پی اوز کے آرڈر جاری کئے گئے ہیں۔کیا ایسے حالات میں ایسی انتظامیہ کے تحت صاف اور شفاف الیکشن مکمن ہے۔ چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ کیا ایسی صورتحال میں یہ افسران اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس ڈیٹا موجود ہے کہ ایک ہی پارٹی ہے جو بغیر اجازت کے جلسے کررہی ہے, اور حلف نامہ نہیں دے رہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جب ایسا موسم آتا ہے تو پھر تھری ایم پی اوز کے آرڈر جاری کئے جاتے ہیں۔ الیکشن قوم کی امانت ہے۔ وکیل الیکشن کمیشن محسن کامران نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار ہے جو خلاف ورزی کرتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ اب تک کتنے افسران کے خلاف کارروائی کی اور سزا دی ہے۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والے متعدد افراد کے خلاف کارروائی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں۔ عدالت نے کہا کہ آپ ایسا کریں اس درخواست میں ترمیم کرلیں۔ آپ نے پہلے درخواست دائر کیا نوٹیفکیشن کو چیلنج نہیں کیا آپ اس کو چیلنج کرلیں پھر اس کو سنے گے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جی میں ضمنی درخواست جمع کرتا ہوں, اس کو پھر جلد سماعت کے لئے مقرر کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ یہ قومی ایشو ہے, آپ ضمنی درخواست جمع کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ انتہائی اہم ایشو ہے ہم کسی کو الیکشن میں تاخیر کی اجازت نہیں دینگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کا جو تاریخ مقرر ہے اس سے نہ ایک دن زیادہ یا کم کریں گے۔ پی ٹی آئی وکلاء نے ضمنی درخواست کے لئے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے کہا کہ آپ ضمنی درخواست جمع کریں پھر اس کو سنے گے۔

Leave a reply