پشاور ہائیکورٹ نے کے پی ہاؤس اسلام آباد کو سیل کرنے کیخلاف دائر درخواست واپس کر دی

پشاورہائیکورٹ نےایڈووکیٹ جنرل کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی،درخواست پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی،ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ پختونخوا ہاؤس کو سی ڈی اے نے سیل کیا ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ سی ڈی اے ایک خودمختار باڈی ہے، ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ اقدام سی ڈی اے نے کیا ہے یہ تو کسی وفاقی ادارے نے نہیں کیا، کے پی ہاؤس اسلام آباد میں خیبر پختونخوا کی پراپرٹی ہے، اسلام آباد میں تمام صوبوں کے ہاؤسز موجود ہیں صرف کے پی ہاؤس نہیں ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب ہم اس میں آپ کے ساتھ ہیں، یہ ایکشن ایک خودمختار اتھارٹی نے لیا ہے وہ وہاں کی ایک ریگولیٹر اتھارٹی ہے،جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ آپ فیڈرل گورنمنٹ کے کسی آرڈر سے متاثر ہیں،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ یہ ہاؤس آپ کی حکومت کا نہیں ہے یہ اس صوبے کے عوام کا ہاؤس ہے، آپ سی ڈی اے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کریں، ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ ہاؤس کے پی کا ہے اور اس کو سیل کیا گیا ہے،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ یہ ہمارے دائر اختیار میں نہیں ہے، ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کے پی ہاؤس 1975 میں بنا ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ آپ درخواست واپس لیں اور کل اسلام آباد ہائیکورٹ جائیں وہاں پر اس کو جمع کریں،

Shares: