مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے پاکستان کے قبائلی بھی میدان میں آ گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قبائلی افراد کا کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے آج پشاور سے مظفر آباد تک یکجہتی مارچ ہو گا، پشاور سے مارچ کا آغاز ہو چکا ہے، بڑی تعداد میں قبائلی افراد مارچ میں شریک ہیں، شرکاء نے کشمیری و پاکستانی پرچم اٹھا رکھے ہیں،قبائلی عمائدین اورنوجوان آج مظفرآباد میں جلسہ کرینگے ،ریلی میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہے جو بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں.
یکجہتی کشمیر مارچ میں شریک قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ کشمیر کے لئے پہلےبھی قربانیاں دی ہیں،آئندہ بھی قربانی سےدریغ نہیں کرینگے ،کشمیر پاکستان کا ہے اور رہے گا، مودی کو پیغام دیتے ہیں کہ قبائلی کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور عملی طور پر ان کی جدوجہد میں شریک ہو سکتے ہیں، مودی سرکار کو کشمیریوں پر ظلم بند کرنا پڑے گا.پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،بھارت کےلئے قبائل عوام ہی کافی ہے، قبائلی عوام نے پہلے بھی کشمیر آزاد کیا تھا ، اس مرتبہ بھی بھارتی افواج کیخلاف لڑیں گے
قبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کا ظلم و بربریت جاری ہے، کرفیو کو 43 روز ہو گئے ہیں، بھارتی فوج نے کٹھوعہ میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے،دو کشمیری جوانوں کو سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا جبکہ تیسرے کو گرفتار کر کے تھانے لے جایا گیا اور اس پر اتنا بہیمانہ تشدد کیا کہ وہ شہید ہو گیا..
تھانے میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان اخلاق کے اہلخانہ کو بھارتی فوج نے فون پر اطلاع دی کی لاش سرکاری ہسپتال سے وصول کر لیں. تین نوجوانوں کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں کہرام مچ گیا، کشمیری گھروں سے باہر نکل آئے اور بھارت سرکار کے خلاف نعرے بازی کی، بھارتی فوج نے کشمیریوں پر پیلٹ برسائے جس سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے
کرفیو کے 43 روز میں بھارتی فوج دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر چکی ہے، تین کشمیریوں کی شہادت کے بعد کرفیو مزید سخت کر دیا گیا،بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران کشمیری خواتین کو بھی ہراساں کیا.
وادی کے ہر گلی کوچے پر بھارتی فوجی تعینات ہیں جن کی قائم کردہ چیک پوسٹوں پر خطرناک اسلحہ موجود ہے، کوئی شہری انتہائی ضرورت کے تحت اپنے گھر سے نکلنے کی کوشش کرے تو پیلٹ گنز سے شدید زخمی کر دیا جاتا ہے، ظلم کی انتہا کہ ہسپتالوں میں ادویات تک ختم ہو چکی ہیں اور مریضوں کی حالت انتہائی خراب ہے، آپریشن کرنے کیلئے بھی ضروری سامان مہیا نہیں اس کے باوجود مودی حکومت ذرا سی لچک دینے کو تیار نہیں