پشاور(باغی ٹی وی) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے پبلک ڈے کے موقع پر ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین، تاجر نمائندوں اور سیاسی راہنماؤں پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی ضلع خیبر کے جنرل سیکریٹری شاہ رحمان شینواری نے کی، جبکہ وفد میں قبائلی عمائدین ملک ماصل، ملک تاج الدین، چیمبر آف کامرس اور انجمن تاجران کے عہدیداران بھی شامل تھے۔
ملاقات میں طورخم بارڈر پر ٹرمینل کی عدم فعالیت، کسٹم اہلکاروں کے رویے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مسائل، ضلع خیبر کے ہسپتال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، اور من پسند افراد کو چوری بجلی کی فراہمی جیسے سنگین عوامی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وفد نے گورنر کو طورخم بارڈر پر جاری مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمینل کی غیر فعالیت کے باعث مقامی تاجروں اور عوام کو شدید مالی اور انتظامی دشواریوں کا سامنا ہے۔ کسٹم اہلکاروں کے نامناسب رویے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے تاکہ مقامی اقدار و روایات کا احترام یقینی بنایا جا سکے۔
قبائلی عمائدین نے ضلع خیبر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بدانتظامی، اور ہسپتال میں بجلی کی مسلسل بندش جیسے مسائل کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے ٹیکس کے نفاذ کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام پہلے ہی معاشی دباؤ میں ہیں، ایسے اقدامات مسائل کو مزید سنگین کر رہے ہیں۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے وفد کے تحفظات کو سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ طورخم بارڈر خیبرپختونخوا کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پاس اکنامک کوریڈور کے حوالے سے متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی تاکہ سرحدی علاقے ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا بھر میں بارڈر ایریاز ترقی کے مراکز سمجھے جاتے ہیں، جبکہ ہمارے یہاں یہ بدامنی اور نظراندازی کا شکار ہیں۔
گورنر نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی شفافیت اور ضم اضلاع میں مستحقین کے لیے خصوصی اقدامات کی یقین دہانی کراتے ہوئے وفد کو ہدایت دی کہ وہ اپنے تحفظات پر مشتمل ایک جامع رپورٹ تیار کریں، جس کی روشنی میں اسلام آباد میں متعلقہ وفاقی اداروں سے بات چیت کی جائے گی تاکہ عملی اقدامات یقینی بنائے جا سکیں۔