لاہور میں شہری نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) میں شکایت درج کرائی ہے۔ درخواست گزار محمد فیاض نے این سی سی آئی اے میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وسیم اکرم نے ایک بھارتی بیٹنگ ایپ ‘باجی’ کے برانڈ ایمبیسڈر کے طور پر معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ سے جوئے اور غیر قانونی بیٹنگ کو فروغ مل رہا ہے۔
محمد فیاض نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وسیم اکرم کا ایک غیر ملکی جوئے کی ایپ کے ساتھ تعلق شہریوں، خاص طور پر نوجوانوں میں جوا کھیلنے کی ترغیب دے رہا ہے، جو کہ ملک کے قوانین اور سماجی اقدار کے منافی ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے ملکی نوجوانوں کی ذہنی اور معاشرتی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، اور یہ عوام میں غیر قانونی سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کا باعث بن رہا ہے۔درخواست گزار نے این سی سی آئی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کی تحقیقات کرے اور جوئے کی ایپس کے فروغ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ اس قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جوئے کی ایپس خاص طور پر نوجوانوں کے لیے سنگین خطرہ ہیں کیونکہ یہ نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنتی ہیں بلکہ معاشرتی اور ذہنی دباؤ کا بھی سبب بن سکتی ہیں۔ اس لئے حکومتی اداروں کا فرض ہے کہ وہ ایسے معاملات کی سخت نگرانی کریں اور قانون کے تحت سخت کارروائی کریں۔