ویٹیکن نے گزشتہ روز 88 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے رومن کیتھولک چرچ کے 266ویں سربراہ پوپ فرانسس کی تازہ ترین تصاویر جاری کردیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ویٹیکن نے کھلے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تازہ ترین تصاویر جاری کی ہیں جس میں انہیں سرخ لباس میں ملبوس دیکھا جاسکتا ہے، تصاویر میں ان کے سر پر پوپ میٹر اور ہاتھ میں مخصوص مالا ہے، یہ تصاویر ویٹیکن میں ان کی رہائش گاہ کاسا سانتا مارٹا میں لی گئی تھیں-
یہ تصاویر ایسے وقت جاری کی گئی ہیں جب کہ پاپ کارڈینلز نے آج صبح ان کے جنازے سے تمعلق بات چیت کے لیے اہم ملاقاتیں کیں جب کہ ان کی آخری رسومات میں درجنوں عالمی رہنماؤں اور ان کے لاکھوں چاہنے والوں کی شرکت متوقع ہے ان ملاقا توں کے بعد ویٹیکن نے تصدیق کی کہ ان کی آخری رسومات کا آغاز ہفتہ کی صبح سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کیا جائے گا اور 9 روزہ سوگ کا پہلا دن ہوگا۔
اب تک ارجنٹائن کے صدر، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول، فرانسیسی صدر میکرون اور یوکرین کے صدر زیلنسکی نے آخری رسومات میں حاضری کی تصدیق کی ہے۔
گزشتہ روز ویٹیکن نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ پیر کی صبح 88 سال کی عمر میں فالج اور اس کے نتیجے میں دل بند ہونے جانے کے بعد انتقال کر گئے پوپ فرانسس پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کی بیماری اور نمونیا میں مبتلا تھے اس کے باوجود انہوں نے ایسٹر اتوار کے روز، 20 اپریل 2025 کو، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں "اربے ایٹ اوربی” (Urbi et Orbi) دعا بھی ادا کی۔
ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کی آخری رسومات Basilica of Santa Maria Maggiore میں ادا کی جائیں گی جس کی انھوں نے خود وصیت میں ہدایت کی تھی۔
ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں پوپ فرانسس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی پوری زندگی خُداوند اور چرچ کی خدمت کے لیے وقف رہی۔
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے اور 2013 میں پوپ منتخب ہوئے وہ نہ صرف پہلے لاطینی امریکی بلکہ پہلے یسوعی پاپا بھی تھے، پوپ فرانسس نے اپنے دورِ میں چرچوں اور پوپائیت میں اصلاحات کے لیے قابل ذکر کام کیا،علاوہ ازیں انہوں نے سماجی انصاف، اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے۔
وہ پہلے پوپ ہوں گے جنہیں ویٹی کن کے باہر دفن کیا جائے گا، ان کی آخری رسومات ہفتے کو ادا کی جائیں گی ان کے ڈیٹھ سرٹیفکیٹ میں بتایا گیا کہ پوپ فرانسس ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا تھے جس کا پہلے انکشاف نہیں کیا گیا تھا پوپ انتقال سے پہلے کوما میں چلے گئے، ان کی موت کی تصدیق ایکو کارڈیوگرام سے کی گئی، پوپ فرانسس کو ہائی بلڈ پریشر، پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری اور ٹائپ 2 ذیا بیطس بھی تھی۔
ویٹیکن نے بتایا کہ زندگی کے آخری لمحات میں پوپ اپنے ذاتی نرس کا شکریہ ادا کیا جس نے انہیں ایسٹر کے موقع پر سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عوام سے خطاب کے لیے حوصلہ دیا تھا، پوپ فرانسس نے اپنے نرس ماسیمیلیانو اسٹرپیٹی سے کہا کہ شکریہ کہ آپ مجھے دوبارہ سینٹ پیٹرز اسکوائر لے گئے ان کے آخری الفاظ میں شکریے کے یہ الفاظ بھی شامل تھے۔
اتوار کو ایسٹر کی تقریبات کے دوران پوپ عوام کے سامنے آئے،مجمعے کو ہاتھ ہلایا اور اپنی گاڑی ’پوپ موبائل‘ میں بیٹھ کر سینٹ پیٹرز اسکوائر میں موجود ہزاروں عقیدت مندوں سے ملے اس سے قبل پوپ نے اپنے نرس سے پوچھا تھا کہ ’کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں یہ کر سکوں گا؟‘ جس پر پوپ کے نرس نے انہیں حوصلہ دیا، تقریباً 15 منٹ تک وہ مجمعے کو ہاتھ ہلاتے اور بچوں کو دعائیں دیتے رہے، بعد ازاں وہ اپنی رہائش گاہ ’کاسا سانتا مرتا‘ واپس گئے، آرام کیا اور پرسکون انداز میں رات کا کھانا کھایا۔
ویٹی کن نیوز کے مطابق پیر کی صبح تقریباً 5 بج کر 30 منٹ پر پوپ کی طبیعت بگڑنے کے ابتدائی آثار ظاہر ہوئے، ایک گھنٹے بعد انہوں نے بستر سے اپنے نرس ماسیمیلیانو اسٹرپیٹی کو ہاتھ ہلا کر ’الوداعی اشارہ‘ کیا اور پھر کوما میں چلے گئے، صبح 7 بج کر 35 منٹ پر پوپ فرا نسس کے انتقال کی تصدیق کی گئی، پوپ فرانسس نے ماضی میں اپنے نرس اسٹرپیٹی کو اس وقت ان کی زندگی بچانے والا قرار دیا تھا جب انہوں نے پوپ کو آنتوں کی سوزش کے لیے علاج کے لیے آپریشن پر آمادہ کیا تھا۔