پی آئی اے کے طیاروں کی فنی خرابیوں کے باعث سی اے اے کا مکمل انکوائری کا فیصلہ
اسلام آباد: پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے طیاروں میں حالیہ دنوں میں بار بار پیش آنے والی فنی خرابیوں کی وجہ سے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے وزارت ہوابازی کی ہدایت پر طیاروں کے فلائٹ سیفٹی اور ایروردینیس کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مستقبل میں ممکنہ حادثات اور فنی مسائل سے بچنا ہے۔ذرائع کے مطابق، سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل نے پی آئی اے کے تمام طیاروں کا فلائٹ سیفٹی چیک کرنے اور ان کے ایروردینیس ہونے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں، سی اے اے کا شعبہ ایروردینیس تحقیقات کرکے اس کی رپورٹ جلد ہی ڈائریکٹر جنرل کو پیش کرے گا۔
سی اے اے نے مزید یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ پی آئی اے کے بعد نجی ایئرلائنز کے طیاروں کی جانچ بھی کی جائے گی۔ یہ اقدام حالیہ دنوں میں پی آئی اے کے طیاروں میں خرابیوں کی بڑھتی ہوئی شکایات کے بعد اٹھایا گیا ہے، جن کی وجہ سے مسافروں کو متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے علاوہ، پی آئی اے سمیت تمام ایئرلائنز کے طیاروں کی پروازیں اکثر فنی خرابیوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوتی ہیں، جس سے مسافروں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ صورتحال ایئر لائن کے معیارات اور مسافروں کے اعتماد پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔حکومت کے اس اقدام کا مقصد فضائی سفر کو محفوظ بنانا اور مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانا ہے۔ سی اے اے کے اس فیصلے کے بعد عوام کی توقع ہے کہ جلد ہی ایئر لائنز کی جانب سے فنی مسائل کی روک تھام کے لیے بہتر اقدامات کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پی آئی اے کے طیاروں میں پیش آنے والی خرابیوں کے باعث عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ایئر لائن کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر فضائی سفر کے معیارات کو بہتر بنائے تاکہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔