پی آئی اے کے دو طیارے تصادم سے بچ گئے
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے دو طیارے اتوار کو متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود کے قریب ایرانی علاقے میں فضا میں تصادم سے بال بال بچ گئے کیونکہ دونوں طیارے فضا میں ایک ہی راستے اور بلندی پر تھے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کی مبینہ غفلت کی وجہ سے دونوں طیارے خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب آگئے تھے.
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا ایک بوئنگ 777 اسلام آباد سے دبئی جا رہا تھا جبکہ دوسرا طیارہ ایئربس اے۔320 دوحہ سے پشاور جا رہا تھا۔
Yesterday two #PIA planes had a near miss over Tehran Air space. Pilots blame the ATC whilst the ATC claims a 777 Capt ignored instructions and was at a wrong altitude. Allah kept everyone safe
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) July 25, 2022
کیپٹن سمیع اللہ ایئربس اے-320 جبکہ کپتان اطہر ہارون بوئنگ 777 اڑارہے تھے۔
تاہم جب دونوں طیارے قریب آئے تو ایک کو بلندی پر پرواز کرنے کا کہا گیا اور دوسرے کو معیاری طریقہ کار کے مطابق نیچے کی جانب پرواز کرنے کی ہدایت کی گئی۔
تمام طیاروں میں ایک نظام ہوتا ہے جسے ٹریفک تصادم سے بچاؤ کا نظام کہا جاتا ہے، یہ خود بخود دوسرے ہوائی جہاز کے مذکورہ نظام کے ساتھ رابطہ کر کے ہوائی جہاز کی رہنمائی کرتا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کو تحقیقات کے لیے لکھ رہی ہے کیونکہ ایرانی اے ٹی سی نے طیارے کو ہدایت کی تھی لیکن وہ غلط تھی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پرواز (پی کے-211)، بوئنگ 777 اسلام آباد سے دبئی، 35,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کررہی تھی جب وہ دوحہ سے پشاور جانے والی پی آئی اے کی پرواز (پی کے-268) کی ایئربس اے۔320 کے قریب پہنچی، انہوں نے کہا کہ پی کے-268 36ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی تھی اور اسے 20ہزار فٹ تک نیچے پرواز کرنے کے لیے کلیئر کر دیا گیا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مذکورہ پرواز کے نیچے پروز کرنے کی وجہ سے یہ پی آئی اے پی کے-211 کے طیارے بوئنگ 777 کے راستے میں آئی ہو گی۔
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز کے ٹریفک تصادم سے بچاؤ کے نظام نے دونوں طیاروں کے لیے راستے کو درست کیا اور خود بخود ان کی رہنمائی کی۔