لاہور: لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جسٹس جواد حسن نے درخواست گزاروں کی جانب سے نجکاری کے عمل میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجکاری کا عمل مکمل طور پر قانون کے دائرے میں اور پرائیویٹائزیشن کمیشن آرڈیننس کے تحت کیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں واضح کیا کہ پرائیویٹائزیشن کمیشن آرڈیننس کی دفعات 23 اور 24 کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ عدالت نے کہا کہ نجکاری کا عمل نہ صرف آرڈیننس بلکہ اس میں کی گئی ترامیم اور قواعد و ضوابط کے مطابق مکمل کیا گیا ہے۔عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزاروں نے نجکاری کے عمل میں مبینہ بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا، تاہم پرائیویٹائزیشن کمیشن وفاقی حکومت کی نجکاری پالیسی پر مکمل عمل درآمد کا پابند ہے اور اس نے اپنے فرائض قانون کے مطابق انجام دیے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ عدلیہ کا کام اقتصادی پالیسی کے سیاسی یا انتظامی فیصلوں میں مداخلت نہیں کرنا بلکہ یہ ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ نجکاری کا عمل شفاف، قانونی اور آئینی تقاضوں کے مطابق ہو۔فیصلے میں عدالت نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 18 کے تحت ہر شہری کو تجارت، کاروبار اور صنعت کی آزادی حاصل ہے اور عدالت اس آزادی کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔

Shares: