قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر صدارت ہوا۔ سیکریٹری نجکاری نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی دسمبر کے وسط میں کرانے کا پلان ہے۔
کمیٹی نے پی آئی اے ملازمین کو ملازمت اور مراعات کا تحفظ دینے کی سفارش کردی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ملازمین کو گریجویٹی اور پنشن فنڈز ملنے چاہئیں۔سیکریٹری نجکاری نے بتایا کہ ریفرنس پرائس کی وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، 4 پری کوالیفائیڈ بڈرز کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، جہازوں کی تعداد 18 سے بڑھا کر 35 سے 38 کرنا پڑے گی۔کمیٹی نے پی آئی اے ملازمین کوملازمت مراعات کاتحفظ دینےکی سفارش کردی، ڈاکٹر فاروق ستارنےکہاکہ ملازمین کوگریجویٹی پنشن فنڈزملنےچاہئیں،
دوسری جانب قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اینڈ نارکوٹکس کا اجلاس پارلیمنٹ میں منعقد ہوا ،چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ راجہ خرم نواز نے اجلاس کی صدارت کی ۔،اسلام آباد متاثرین سی ڈی اے کا مسئلہ ایجنڈا کا حصہ تھا تو رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے متاثرین کا ایک بار پھر مسئلہ اٹھایا اور نشاندھی کی کہ سیکٹر سی سولہ کا ایوارڈ سنانے سے پہلے زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کیا گیا اس لیے ایوارڈ منسوخ کر کے ایم این ایز کمیٹی ، متاثرین کمیٹی کو سن کر ایوارڈ سنایا جائے ،چیئرمین کمیٹی برائے داخلہ راجہ خرم نواز کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی جس کے ممبران ایم این اے انجم عقیل خان ، ایم این اے ملک ابرار احمد ، وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیریسٹر عقیل ملک ، ایم این اے آغا رفیع اللہ اور ایم این اے شاکر بشیر اعوان شامل ہیں
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے اسلام آباد کے تمام سیکٹرز متاثرین کی آواز بلند کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گوگل شگل کو چھوڑ کر مینوئل سروے کر کے مالکان زمین کو ان کے جائز حقوق فراہم کیے جائیں جس طرح باقی سیکٹرز میں دیے گئے ،چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے اسلام آباد کے مکینوں کے مسائل ایم این ایز اور مقامی متاثرین کی کمیٹی کی تجاویز کے مطابق حل کرنے کی ہدایات کیں ۔چیئرمین سی ڈی اے نے یقین دہانی کروائی کہ متاثرین سی ڈی اے کو قانون کے مطابق اور ایم این ایز کی تجاویز کے مطابق واجبات ادا کیے جائیں گے ،چیئرمین سی ڈی اے ، سی ڈی اے بورڈ اور ایم این ایز کی کمیٹی کی میٹنگ 3 دسمبر کو ہو گی جس میں سی ڈی اے بریفننگ دے گا اور ایم این ایز کی رائے کے مطابق مسائل حل کیے جائیں گے ،راجہ خرم نواز نے کہا کہ میٹنگ کے بعد سی ڈی اے کمیٹی میں رپورٹ پیش کرئے گا کہ آیا قائمہ کمیٹی کی تجاویز کے مطابق سی ڈیباے نے عمل کیا بھی ہے یا نہیں کیا ہے،اجلاس میں متاثرین کے نمائندگان راجہ جان عباسی ، راجہ فیضان ، ملک ربنواز ، ملک خلیل ، ملک عثمان ، ملک ظہیر ، ملک عمران بھی موجود تھے








