مشیر نجکاری محمد علی کا کہنا ہے کہ نجکاری سے قومی ایئر لائن کی عظمت رفتہ رفتہ بحال ہو گی، قومی ایئر لائن ایک زمانے میں بہت اچھی ایئر لائن تھی۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کا عمل 20 سال پہلے شروع ہوا تھا، ماضی میں بہت غلطیاں ہوئیں، نجکاری سے سرمایہ کاری آئے گی، آج قومی ایئر لائن کے صرف 18 جہاز چل رہے ہیں، قومی ایئرلائن کے آپریشنل 18 میں سے 12 طیارے لیز پر ہیں،اب تک قومی ایئر لائن کے 100 طیارے ہونے چاہیے تھے، قومی ایئرلائن سالانہ 40 لاکھ مسافروں کوسہولت فراہم کرتی ہے۔ قومی ایئر لائن کے لینڈ روٹس سب سے بڑا اثاثہ ہیں،نیویارک اور پیرس میں پی آئی اے کے ہوٹل نجکاری کا حصہ نہیں ،میڈیا اور سوشل میڈیا پر تنقید ہو رہی ہے ہم نے پی آئی اے کو صرف 10 ارب میں بیچ دیا جو کے غلط بات ہے۔ اس ڈیل سے حکومت کو 55 ارب روپے ملیں گئے۔ جب کچھ اچھا ہو جاتا ہے، تو ہمیں یقین نہیں آتا اور بلاوجہ تنقید شروع کر دیتے ہیں،پی آئی اے کی نجکاری میں وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا،
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری شفاف انداز میں ہوئی، قومی ایئر لائن کی نجکاری ایک تاریخی موقع ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر نجکاری کے عمل کو براہ راست دکھایا گیا، ماضی میں متعدد بار قومی ایئر لائن کی نجکاری کی کوشش کی گئی، نجکاری کی کوششیں ناکام ہوئیں۔پی آئی اے کی کامیاب نجکاری پر مشیر خزانہ محمد علی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پی آئی اے کی نجکاری شفاف انداز میں ہوئی، پی آئی اے کی نجکاری کا بچپن سے سنتے آئے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری سے سالانہ خسارہ کا بوجھ اب قومی خزانے پر نہیں پڑے گا، اب عوام کا ٹیکس پی آئی اے کا نقصان پورا کرنے کے لئے استعمال نہیں ہوگا، ایف بی آر کے ریفارمز پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، پی آئی اے کی عظمت رفتہ کی بحالی کے سفر کا آغاز ہو چکا ہے،








