پی آئی اے کی نجکاری،سوا کھرب روپے سے زائد کی پیشکش آ گئی
پاکستان کی قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،
بیرون ملک مقیم پاکستانی گروپ نے سوا کھرب روپے سے زائد کی پیشکش کردی، النہانگ گروپ نے قومی ایئرلائن پر واجب الادا 250 ارب روپے بھی ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی،النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کردی ، گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی ہے،پاکستانی کاروباری گروپ نے قومی ایئرلائن کے لیے بہترین بزنس پلان ، فلیٹ میں جدید طیاروں کی شمولیت کی بھی یقین دہانی کرادی، پیشکش میں قومی ائرلائن کو دیگرائرلائننز کے لئےانجینئرنگ اورمینٹینس حب بنانے کا آپشن بھی شامل ہے
گروپ "ال نہانگ” نے رپورٹ کے مطابق پرائیویٹائزیشن، ایوی ایشن، اور دفاعی وزیروں کو ای میل کے ذریعے ایک باضابطہ پیشکش بھیجی ہے، جس میں پی آئی اے کو نئی زندگی دینے کے لیے اپنے ویژن کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔قرض کی ادائیگی کے علاوہ، ال نہانگ کی پیشکش میں یہ وعدہ بھی کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کے ملازمین کو فارغ نہیں کیا جائے گا اور 30 تنخواہ کی اقساط میں تنخواہیں دوگنا کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔گروپ نے ایک جامع کاروباری منصوبہ بھی پیش کیا ہے، جس میں پی آئی اے کی بیڑے میں جدید طیاروں کا اضافہ اور ایئرلائن کو دوسرے کیریئرز کے لیے مینٹیننس ہب بنانے کی تجویز شامل ہے۔
دوسری جانب پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) اپنے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تلاش میں ہے، تاکہ امیر حیات کی مدت مکمل ہونے کے بعد ایئرلائن کی قیادت سنبھالی جا سکے۔پی آئی اے نے ایک اشتہار جاری کیا ہے جس میں 15 دنوں کے اندر موزوں امیدواروں سے درخواستیں طلب کی ہیں۔ امیدواروں کی عمر 45 سے 57 سال کے درمیان ہونی چاہیے اور ان کے پاس بڑی کمپنی چلانے کا 20 سال کا تجربہ یا ایوی ایشن صنعت میں کم از کم 10 سال کا مینیجمنٹ کا تجربہ ہونا ضروری ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کے جواب میں ان کے دفتر کو سیل کرنے کی کوشش کی ہے،جب پی آئی اے کی سیکیورٹی ٹیم SAEP کے دفتر کو سیل کرنے پہنچی، تو انجینئرز خود ہی دفتر کو تالے لگا کر احتجاج کرنے کے لیے پہنچ گئے۔سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان کے سیکریٹری اویس خان جدون نے کہا کہ انتظامیہ نے پی آئی اے کی کرپشن کو بے نقاب کرنے پر سستے حربے اختیار کیے اور پی آئی اے کی ٹیم تحریری حکم کے بغیر دفتر سیل کرنے پہنچی تھی۔دوسری طرف، پی آئی اے کے ترجمان نے سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان کے کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے قوانین کے مطابق طیاروں کے خراب انجن بیچ رہا ہے، جو کہ ایوی ایشن انڈسٹری میں معمول کی کارروائی ہے۔
علاوہ ازیں خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو خریدنے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی آئی اے خریدنے کے بعد اس کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا۔ صوبے کے لوگ اس قومی اثاثے کو سستے داموں بیچنے کے خلاف پیسے دینے کے لیے تیار ہیں۔ اگر صوبہ پی آئی اے خریدتا ہے تو یہ اسی نام یعنی "پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز” کے تحت چلایا جائے گا اور حکومتی ملکیت میں رہے گا۔ "ہم اسے سستے داموں بیچنے نہیں دیں گے۔”ہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے کہ ایئرلائن عوامی ملکیت میں رہے اور اس کا نام برقرار رہے۔
چندہ ڈالیں گے لیکن پی آئی اے خریدیں گے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
بشریٰ کا رونا اچھی حکمت عملی،گنڈا پور”نمونہ” پی آئی اے نہیں خرید رہے،عظمیٰ بخاری
پی آئی اے کی بجائے اپنے فلیٹس بیچیں، شیخ رشید
اسلام آباد ایئر پورٹ نواز شریف کے قریبی دوست کو دیا جا رہا، مبشر لقمان
پی آئی اے نجکاری،صرف 10 ارب کی بولی، کیوں؟سعد نذیر کا کھرا سچ میں جواب
پی آئی اے نجکاری،خیبر پختونخوا حکومت کی بولی کا حصہ بننے کی خواہش
پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا
پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے ہے، نجکاری ہی واحد راستہ ہے، علیم خان
پی آئی اے کی نجکاری: مفتاح اسماعیل کا صوبوں کے کردار پر سوال
میری ذمہ داری پی آئی اے ٹھیک کرنا نہیں، بیچنے آیا ہوں، علیم خان