پی آئی اے نجکاری، ملازمین کو 5 سال کی جاب گارنٹی دی جائے،سفارش

جو حالات پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیں اس کی بھی اب نجکاری کردینی چاہیے،چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے نجکاری
PIA

اسلام آباد (محمد اویس) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو پی آئی اے اور روز ویلٹ کے حوالے سے بریفنگ دی چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جو حالات پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیں اس کی بھی اب نجکاری کردینی چاہیے جس پر ممبران نے قہقہے لگادیئے، کمیٹی نے سفارش کی کہ پی آئی اے ملازمین کو 5 سال کی جاب گارنٹی دی جائے اور یونین کو بھی اعتماد میں لیا جائے، ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن لمیٹڈ کی نجکاری کے فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے اس منافع بخش ادارے کی نجکاری نہ کی جائے جس ادارے کو دیا جائے گا وہ اس کو بند نہ کریں ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس چیئرمین فاروق ستار کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔
اجلاس میں انوارالحق چوھدری آسیہ نازتنولی،صوفیہ سعید محبوب شاہ ،سحر کامران ،مولانا عبدالغفور حیدری ،رکن صبا،عبدالقادر،سیکرٹری نجکاری ودیگر حکام نے کمیٹی میں شرکت کی ۔حکام نے بتایاکہ پچھلے دس سال میں 15اداروں کی نجکاری کی گئی ہے ۔کمیٹی کو پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 6 فرم فائنل ہوئی ہیں دو فرم شرائط پوری نہیں کرتی تھیں جس کی وجہ سے وہ ہٹادی گئیں ۔ تمام 6 فرموں کو پی آئی اے کی موجودہ حالات کے بارے میں بتایا گیا۔ نجکاری کا ڈرافٹ بھی دے دیا گیا ہے ۔ 6کمپنیوں نے سائٹ کے بھی دورے کئے ۔اب تک تین پری بیڈ میٹنگ ہوئی ہیں پہلی یکم جولائی دوسری 15 سے 16 اگست اور تیسری 22اگست کو ہوئی۔ ممبر نے سوال کیا یہ پی آئی اے کے ملازمین کا کیا بننے گا؟سیکرٹری نے بتایا کہ پی آئی اے کے ملازمین کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ملازمین کے لیے ایک سکیم بنارہے ہیں پی آئی اے کے 51فیصد سے زائد شیئرز فروخت کریں گے ۔پی آئی اے 75سے 80ارب روپے سالانہ خسارہ کررہی ہے نجکاری اس لیے کررہے ہیں کہ اگلے سال 80ارب کا نقصان نہ ہو،سیکرٹری نجکاری جواد پال نے بتایا کہ پی آئی اےکی نجکاری کے لیے بولی یکم اکتوبر کو کرانےکی تجویز ہے، وزیراعظم نے نجکاری شفاف بنانےکے لیے بڈنگ ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھانے کی ہدایت کی ہے۔

پی آئی اے کے خراب حالات پر کسی کا احتساب ہوا ؟ سینیٹر سحر کامران
چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پی آئی اے میں سفر سفر ہی کیا ہے ۔اب تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی پرائیوٹائز کرنا پڑے گا ۔چیئرمین کے بیان پر ارکان نے کمیٹی میں قہقہے لگادیئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ میں نجکاری کے حق میں نہیں ہوں ۔ پی آئی اے کے حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیں کہ اب اس کی نجکاری ہوجانے چاییے۔سینٰٹرسحرکامران نے کہاکہ پی آئی اے کے خراب حالات پر کسی کا احتساب ہوا ہے ۔ پی آئی اے کے قرضے کس طرح ادا کریں گے؟چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ اس حوالے سے تع کمیشن بنانا چاہیے پچھلے دور میں بھی الزام لگے مگر وقت ضائع ہوا اور کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا بھی نہیں۔حمود الرحمن کمیشن بنا مگر اس کو بھی کلاسفائڈ کردیا گیا ۔ پی آئی اے ہمارا فخر تھا مگر آج اس کی نجکاری کررہے ہیں ۔ پی آئی اے کی نجکاری کو روک نہیں سکتے ہیں کہ اب سالانہ خسارہ ہورہاہے۔سیکرٹری نے کہاکہ ہماری امید ہوتی ہے کہ غیرملکی کمپنی آئے گی تو ادارہ چلے گا مگر ہمارا تجربہ اس حوالے سے اچھا نہیں ہے۔ غیرملکی کمپنی اپنا منافع بھی واپس لے کر جائیں گے۔ مقامی کمپنی اگر ہوگی تو یہ مسئلہ نہیں ہوگا ۔825ارب کے قرض پی آئی اے کے اوپر ہے. ان میں سے 622ارب ایک کمپنی میں رکھے گئے ہیں۔ پی آئی اے کی نجکاری کی ریفرنس پرائس نجکاری والے دن ہی بتائے جائے گی۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پی آئی اے ملازمین کو 5 سال کی نوکری کی گارنٹی دی جائے ۔ تین سال بہت کم عرصہ ہے ۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ ملازمین کی ملازمت کی گارنٹی 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی جائے ۔پی آئی اے کے یونین کو بھی اعتماد میں لیاجائے،روزویلٹ ہوٹل کےحوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ سیکرٹری نے کہاکہ 2فروری 2024کو فنانشل ایڈوائزر تعینات کیا گیا ہے،روز ویلٹ کے بارے میں ابھی طے نہیں ہوا کہ اس کی نجکاری ہونی ہے جوائنٹ وینچر میں جانا یا کچھ اور کرنا ہے۔ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن لمیٹڈ کے حوالے سے حکام نے بریفنگ دی ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ اس ادارے کی نجکاری پر نظر ثانی کی جائے ۔

امید ہے پی آئی اے کی نجکاری سے کوئی بھی بے روزگار نہیں ہوگا،علیم خان

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے ہے، نجکاری ہی واحد راستہ ہے، علیم خان

پیشکشوں میں توسیع کا وقت ختم، نجکاری کمیشن پری کو آلیفیکیشن کریگا:عبدالعلیم خان

پی آئی اے سمیت24اداروں کی نجکاری، شفافیت کیلئے ٹی وی پر دکھائینگے:وفاقی وزیر عبد العلیم

 پی آئی اے کی نجکاری کے حوالہ سے اہم پیشرف 

پی آئی اے کسے اور کیوں بیچا جارہا،نجکاری پر بریفنگ دی جائے، خورشید شاہ

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

اسٹیل مل کی نجکاری نہیں، چلائیں گے، شرجیل میمن

Comments are closed.