پی آئی اے نے لیز کے واجبات ادا نہ ہونےپر پانچ طیارے گراؤنڈ کر دیئے

نصف درجن لیز پر لینے والی فرموں کو فوری طور پر کم از کم 100 ملین ڈالر ادا کرنا ہوں گے
0
36
PIA

لاہور: پی آئی اے نے 100 ملین ڈالر کے لیز کے واجبات ادا نہ ہونے کی وجہ سے پانچ جیٹ طیارے گراؤنڈ کر دیئے-

باغی ٹی وی : پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے کہا کہ سرکاری ملکیت والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن کو تقریباً نصف درجن لیز پر لینے والی فرموں کو فوری طور پر کم از کم 100 ملین ڈالر ادا کرنا ہوں گے جو اس نے چارٹرنگ ہوائی جہاز، ہوائی اڈے کے حکام، ہوائی جہاز کے اسپیئرز اور دیگر کے لیے رکھے ہیں پی آئی اے تنخواہ یا ایئرپورٹ چارجز بھی ادا نہیں کر سکی دبئی اور سعودی عرب میں طیارے رک گئے کیونکہ انہوں نے ایندھن کی ادائیگی نہیں کی –

قبل ازیں پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے نے فلائٹ آپریشنز جاری رکھنے کے لیے فنڈز کی کمی کا جواز بنا کر پانچ طیارے گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ دوسری طرف مختلف شعبوں میں نئی بھرتیوں کے ٹینڈر بھی جاری کیے پی آئی کی جانب سے جاری کردہ ٹینڈر میں پائلٹس، فضائی میزبان، فلائٹ اسٹیورڈز، آئی ٹی اہلکاروں سمیت 210 آسامیوں کے لیے درخواستیں مانگی گئیں-

سلمان خان اوران کی بہنیں اپنےگھرمیں باقاعدگی سےمیرابیان سنتی ہیں،مولانا طارق جمیل

ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان کاکہنا تھا کہ پی آئی اے نے چند روز قبل فنڈز کی کمی کے باعث لیز پر لیے گئے طیاروں میں پانچ طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے طیارے گراؤنڈ ہونے کے باعث قومی ایئر لائن کے بعض انٹرنیشنل آپریشنز متاثر ہو سکتے ہیں، جن میں ریاض، دمام اور جدہ جانے والی فلائٹس شامل ہیں پی آئی اے کی اکثر فلائٹس سعودی عرب اور مشرق وسطی کے دوسرے ملکوں کو جاتی ہیں پانچ طیاروں کے گراؤنڈ ہونے سے دوسرے ملکوں کے آپریشنز بشمول براعظم امریکہ کو جانے والی فلائٹس متاثر نہیں ہوں گی۔

قطر سے اسلام آباد کی پرواز میں ہنگامی صورتحال،دوحہ ائیر پورٹ پرلینڈنگ

ان کا کہنا تھا کہ فنڈز کی کمی کے باعث پی آئی اے غیر ملکی کمپنیوں سے حاصل کیے گئے جہازوں کی لیز کی رقم دینے سے قاصر ہے اور اسی لیے مجبوراً طیارے گراؤنڈ کیے گئے، طیارے لیز کی رقوم نہ ہونے کے باعث گراؤنڈ کیے گئے اور پیسے دستیاب ہونے پر انہی جہازوں کا استعمال دوبارہ شروع ہو جائے گا۔

سائفر کیس:خصوصی عدالت کی پراسیکیوشن کی سماعت میں وقفے کی استدعا مسترد

Leave a reply