بوئنگ کمپنی کو بڑا دھچکا،دنیا بھر میں جہاز گراؤنڈ، پی آئی اے نے جہاز گراؤنڈ کیوں نہیں کئے ؟

0
139

بوئنگ کمپنی کو بڑا دھچکا،دنیا بھر میں جہاز گراؤنڈ، پی آئی اے نے جہاز گراؤنڈ کیوں نہیں کئے ؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے 777 ماڈل کے 128 جہاز دنیا بھر میں گرائونڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ہوا کچھ یوں تھا کہ ہفتے کو denver ائیرپورٹ سے پرواز بھرنے کے بعد یونائٹڈ ائیرلائنز کے بوئنگ 777 کے ایک انجن میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور وہ اسی دوران پرواز پر بھی تھا۔ اس طیارے کو اڑتا ہوا متعدد افراد نے دیکھا۔ یہاں تک کہ انجن کے ٹکڑے ٹوٹ کر نیچے آبادی پر جاگرے تاہم خوش قسمتی سے طیارہ خوفناک حادثے سے بال بال بچ گیا ۔۔ کپتان نے اس موقع پر اپنے ہوش و حواس کو قابو میں رکھا اور آگ لگے ہوئے جہاز کو انتہائی مہارت سے واپس ڈینور ایئرپورٹ پر بحفاظت اتار لیا۔ ايک مسافر نے طیارے کی کھڑکی سے جلتے ہوئے انجن کی وڈيو بنائی۔ جيسے ہی طیارے کے پہيے زمين پر لگے تو مسافر خوشی سے چیخنے لگے۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ طیارے میں سوار 241 مسافر اور عملے کے 10 ارکان محفوظ رہے۔۔ امریکی وفاقی ایوی ایشن نے denver واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور بوئنگ نے کہا ہے کہ یہ تحقیقات مکمل ہونے تک 777
طیاروں کو استعمال نہ کیا جائے۔۔ ایف اے اے کا کہنا ہے کہ یونائیٹڈ کی پرواز 328 کو honolulu جانا تھا۔ لیکن اچانک اس کا دائیاں انجن فیل ہو گیا۔ FAA نے واقعے کے بعد ان بوئنگ 777 طیاروں کا اضافی جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ FAA کے نمائندے بوئنگ اور یہ انجن بنانے والی کمپنی سے ملاقات کریں گے۔ national transportation safety board کی ابتدائی تحقیق کے مطابق زیادہ نقصان دائیں انجن کو ہوا۔ اس کے پنکھوں کے دو بلیڈ ٹوٹ گئے اور دوسرے بلیڈز اس سے متاثر ہوئے۔ طیارے کے مرکزی حصے کو صرف معمولی نقصان پہنچا ہے ۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس پرواز میں موجود مسافروں نے کہا ہے کہ ٹیک آف یعنی اُڑان کے وقت ایک ’بڑا دھماکہ‘ سنا گیا تھا۔ پرواز میں زور دار جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ ہم اونچائی پر نہیں پہنچ پا رہے تھے اور نیچے آنا شروع ہو گئے تھے۔ لوگوں نے اپنے پرس جیب میں رکھ لیے تھے کہ اگر ہم نیچے گِرتے ہیں تو ہماری شناخت ہو سکے۔‘ایک خاتون مسافر کا کہنا تھا کہ ایک ’بوم‘ کی آواز آئی تھی۔ ہم (طیارے میں) ہلنا شروع ہو گئے تھے۔ میں اس انجن کے قریب تھی اور میں نے اس میں سے دھواں نکلتے دیکھا۔ مجھے پتا چل گیا تھا کہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔ اس کے کچھ پرزے ہماری طرف نکل کر آ رہے تھے۔ میں نے خود سے کہا کہ مجھے نہیں جاننا کہ یہ معاملہ کتنا سنگین ہے۔ بس میری دعا ہے کہ ہم باحفاظت نیچے اتر جائیں۔brom field town کی پولیس نے اس واقعے کی تصاویر شیئر کی ہیں جن میں طیارے کے پرزے ایک گھر کے باہر باغیچے میں پڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ پرزے ایک فٹبال فیلڈ میں بھی گِرے۔ تاہم طیارے سے گِرنے والے پرزوں سے کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔۔ امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن FAA کے سربراہ steve dickson کے مطابق امریکا میں صرف یونائیٹڈ ایئرلائنز بوئنگ 777 طیارے استعمال کر رہی ہے جبکہ دیگر ممالک میں جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بوئنگ انتظامیہ نے کہا ہے کہ جب تک امریکی قومی ٹرانسپورٹیشن اور تحفظ بورڈ کی تحقیقات جاری ہیں ہم تجویز کرتے ہیں کہ مختلف ائیرلائنز کے زیر استعمال 69 اور بوئنگ کے پاس موجود 59 (777 ماڈل کے) طیاروں کو گراؤنڈ کر دینا چاہیے جن میں (Pratt & Whitney) کے 112-4000 سیریز والے انجن نصب ہیں۔ اب یونائیٹڈ ایئرلائنز کے بعد جاپان کی دو بڑی ایئرلائنز نے بھی بوئنگ 777 ماڈل کے 56 طیاروں کے آپریشنز معطل کرنے کی تصدیق کر دی ہے جن میں یہی انجن نصب تھا جو حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں نصب تھا۔۔ تو دوسری جانب برطانیہ نے (Pratt & Whitney) انجن کے حامل بوئنگ 777 طیاروں کی برطانوی فضائی حدود سے گزرنے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ برطانیہ کے وزیر ٹرانسپورٹ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایسے مسافر برداربوئنگ 777 جہاز جن کے انجن اس طیارے کے انجن جیسے ہیں جس نے امریکہ میں آگ پکڑی لی تھی پر برطانیہ کی فضائی حدودسے عارضی طور گزرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یوکے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ باریک بینی سے حالات کا جائزہ لے رہا ہوں۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ یہاں میں آپکو یاد کروادوں کہ 2019 میں بوئنگ 737 میکس طیاروں کے دو حادثات پیش آئے تھے جن میں 346 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ جس کے بعد بوئنگ کمپنی اپنی ساکھ بحال کرنے کے لیے کوششیں کررہی تھی تاہم اب 777 ایس کا واقعہ اس کے لیے ایک دھچکا ثابت ہوا ہے۔۔ گذشتہ سال JAL کی ایک پرواز کو بائیں انجن میں خرابی کے باعث ایئر پورٹ پر واپس اتار دیا گیا تھا۔ یہ طیارے یونائیٹڈ ایئر لائنز کے طیارے جتنا
26 سال پرانا تھا جسے سنیچر کو یہ واقعہ پیش آیا۔۔ 2018 میں honolulu روانہ ہونے والے یونائیٹڈ ایئر لائنز کے طیارے کا دائیں جانب موجود انجن خراب ہوگیا تھا۔ تحقیقات کے بعد معلوم ہوا تھا کہ پنکھے میں خرابی آئی تھی۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کے آخر میں ایسا لگتا تھا کہ بوئنگ آخر کار اپنی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنجوں کو ماضی کی طرف لے جانے کی راہ پر گامزن ہے۔ اب بوئنگ کو شاید زیادہ سنگین طویل المیعاد مسئلہ درپیش ہے۔۔ منافع بخش widebody passenger jets کا کاروبار کمپنی کے لئے بہت اہم ہے ۔ کیونکہ یہاں وہ حریفairbusکے مقابلے میں واضح برتری رکھتا ہے ۔ جو single-aisle jet فروخت میں پہلے نمبر پر ہے۔۔ مارکیٹ کے اس حصے میں حریف ایئربس کی زیادہ فروخت ہے۔ ایک چمکدار نیا طویل فاصلے والا single-aisle jet بھی جس کے ساتھ بوئنگ کا کوئی حریف نہیں ہے۔ اور ایئرلائنز زیادہ راستوں پر widebody طیاروں کے بجائے single-aisle jet کا استعمال کرنے کی طرف گامزن ہیں ۔۔ بوئنگ نے آنے والے مہینوں میں واشنگٹن ریاست میں 787 فیکٹری بند کرنے کے منصوبوں کا پہلے ہی اعلان کیا ہے کیونکہ کمزور مانگ کی وجہ سے اسے پیداوار میں کمی لانے کی ضرورت ہے۔ اب یہ نیا مسئلہ بوئنگ کو درپیش ہے جس نے اس کی کمر توڑکررکھ دی ہے ۔ ۔ حالانکہ بوئنگ کمپنی نے دنیا بھر کی کمپنیز سے درخواست کی ہے وہ مذکورہ ماڈل کے طیارے گرائونڈ کر دیں لیکن پاکستان کی قومی فضائی کمپنی ایسا نہیں کر رہی ہے ۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے تمام بوئنگ 777 جنرل الیکٹرک انجن کے حامل ہیں جو پوری دنیا میں نہایت محفوظ تصور کئے جاتے ہیں ۔ پی آئی اے ترجمان عبداللہ خان کے مطابق بوئنگ 777 کے انجن میں آگ لگنے کا واقعہ (Pratt & Whitney) انجن والے طیارے کے ساتھ پیش آیا ہے جس کے بعد مذکورہ انجن والے طیاروں کو گراونڈ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔ اس لیے بوئنگ کی ہدایات پی آئی اے پر لاگو نہیں ہوتیں۔

Leave a reply