باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آج پی آئی اے کا جنازہ نکلنے کا دن ہے، اتنا بڑا جنازہ ہے تو دھوم سے شان و شوکت سے ہو، پی آئی اے وہ ایئر لائن ہے جس نے درجنوں ایئر لائنز کو بنایا لیکن اب خود وہ کسمپرسی کا شکار ہے
پروگرام کھرا سچ میں اینکر پرسن مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ کئی سال سے سن رہے ہیں کہ پی آئی اے کو پرائیوٹائز کیا جا رہا ہے اور کوئی خریدنا نہیں چاہ رہا، ایسا سن رہے، کیا حکومت بیچنا بھی چاہ رہی ہے یا یہ دھوکہ دے رہے ہیں،کیا اس وقت موجودہ حکومت جس کے وزیراعظم شہباز شریف ہیں کیا وہ واقعی مخلص ہیں پی آئی اے کے لئے پیسہ بنانے کے لئے، تو میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے، حکومت کی کیپسٹی نہیں ہے اور مخلص نہیں ہے، ان کی خواہش ہے کہ من پسند شخص یا کمپنی کو دے دیا جائے، پی آئی اے کون خریدے گا سب تفصیل بتاؤں گا، ہمیشہ سے جب سے میں نے پی آئی اے کے اوپر پروگرام کئے مجھ پر بڑے الزامات لگے، 19 مارچ 2014 کو میں نے اے آر وائی پر ایک پروگرام کیا تھا ،اس پروگرام میں بتایا تھا کہ پی آئی اے کے انجینئر غیر قانونی طور پر اے ٹی آر جہاز کو ریپپئر کر رہے ہیں حالانکہ اس کے وہ مجاز نہیں ہیں،تقریبا 72 پلیٹس تھے اے ٹی آر کے جن میں سے 62 کو کہا گیا تھا کہ یہ فلائنگ کے قابل نہیں ہیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پھر چار جنوری 2015 میں ایک پروگرام میں کہا تھا کہ پی آئی اے نے جب اے ٹی آر طیارے خریدے تو ان پر سوالیہ نشان ہیں،اے ٹی آر کو پچھلے دو سال سے غیر قانونی طور پر مرمت کیا جا رہا ہے ،غیر قانون کیوں ہے اس کا ثبوت دوں گا، اس وجہ سے روزانہ ہزاروں انسانی جانوں کو رسک کے طور پر رکھا جارہا ہے
مبشرلقمان کا مزید کہنا تھا کہ2016 میں وہ دن آتا ہے کہ اے ٹی آر کریش ہو جاتا ہے، پاکستان کے مایہ ناز سپر سٹار جنید جمشید بھی اس میں تھے، میں بار بار وارننگ دے رہا تھا بتا رہا تھا کہ یہ جہاز گر سکتا ہے، دیگر دو تین اے ٹی آر پر بھی بتایا لیکن نہ مانا گیا وہ کریش ہو گیا میں نے اسی رات پروگرام کیا اور بتایا کہ یہ مسائل ہوئے انکی وجہ سے کریش ہوا، سب نے مجھے بلیک میلر ،جھوٹا کہا ، لیکن دو سال بعد فرانس سے رپورٹ آئی، میرا پروگرام نکال لیں 24 چینل کا اور فرانس سے آئی رپورٹ نکال لیں اور دیکھ لیں اس میں کوئی فرق نہیں ،مبشر لقمان نے 24 چینل پر اس وقت پروگرام میں کہا تھا کہ جہاز کے اوپر جو کام کیا گیا وہ کرنے کے مجاز نہیں تھے، پیسے بچانے کے لئے یہ کیا گیا،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے کافی عرصے سے، تین حکومتوں سے اور ڈھائی تین سال سے سن رہا ہوں، پی ٹی آئی حکومت میں ہی ایسا ہو گیا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کرنی ہے، پی آئی اے چل نہیں سکتی تو میں کافی عرصے سے کوشش کر رہا تھا کہ پتہ چلے کہ پی آئی اے کا کیا ہو رہا ہے،ہر ماہ پتہ چلتا ہے کہ اگلے ماہ، دو ماہ بعد نجکاری ہو جائے گی ،اب میرے پاس ڈاکومنٹ ہو گیا ہے مختلف انویسٹر کو پروفائل دی گئی اور کہا گیا کہ یہ ہے پی آئی اے کی، سب سے پہلے لیگل نوٹس لگایا گیا ہے جو سب سے آخر میں لگانا چاہئے تھا لیکن انہوں نے پہلے لگایا،محترم حکومت پاکستان ،وزیراعظم پاکستان میں نے یہ ری پروڈیوس کر دیا، یہ عوام کی چیز ہے، آپ حکومت کے ملازم ہیں،وزیراعظم کہیں خود کو یا خادم،لیکن پاکستانیوں کو سچ بتائیں،اگر آپ نجکاری کو سمجھتے ہیں تو پتہ چلے گا کہ یہ کتنا بڑا ڈھکوسلا ہے،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کی ٹیم ہے جو نجکاری کمیشن اور وزارت میں ، جس کو ہیڈ علیم خان کر رہے ہیں، کیوں وہ نالائق لوگ ہیں یا بغیر سوچے سمجھے کام کر رہے ہیں اسکی وجہ بتاؤں گا، 2021 میں ایک رپورٹ بنی وہ اس وقت کے پی آئی اے کے ایم ڈی ایئر مارشل ارشد ملک نے بنائی، بزنس پلان دیا گیا تھا اس رپورٹ میں،اور بتایا کہ کس طرح پی آئی اے کو منافع بخش ایئر لائن بنایا جا سکتا ہے.نقل کے لئے بھی عقل چاہئے ہوتی ہے، پی آئی اے کے 34 جہاز بتائے گئے ہیں اس میں، جو غلط بتایا گیا ہے،برطانیہ اور یورپ کے آپریشن پچھلے پانچ سال سے معطل ہیں، انفراسٹرکچر میں کوئی انویسمنٹ نہیں کی گئی جس کی وجہ سے سروس کے معیار بگڑے ہوئے ہیں،
پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا
پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے ہے، نجکاری ہی واحد راستہ ہے، علیم خان
پیشکشوں میں توسیع کا وقت ختم، نجکاری کمیشن پری کو آلیفیکیشن کریگا:عبدالعلیم خان
پی آئی اے سمیت24اداروں کی نجکاری، شفافیت کیلئے ٹی وی پر دکھائینگے:وفاقی وزیر عبد العلیم
پی آئی اے کی نجکاری کے حوالہ سے اہم پیشرف
پی آئی اے کسے اور کیوں بیچا جارہا،نجکاری پر بریفنگ دی جائے، خورشید شاہ