بھارتی شہر احمد آباد میں طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے پائلٹ کے دماغی مسائل اور ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ ماہ 12 جون کو ایک بوئنگ 787-8 طیارہ (فلائٹ AI 171) احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیاتھا جس میں 260 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 229 مسافر، عملے کے 12 ارکان اور آس پاس کے 19 افراد شامل تھے اس حادثے میں ایک مسافر معجزانہ طور پر بچ گیا،جب کہ طیارے میں گجرات کے سابق وزیراعلیٰ روپانی بھی سوار تھے تاہم اب اس حوالے سے انکشاف ہو اہے کہ پائلٹ کو دماغی مسائل اور ڈپریشن کا مسئلہ تھا-
برطانوی روزنامہ ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تفتیش کاروں کو دیئے گئے میڈیکل ریکارڈ کے مطابق طیارے کا پائلٹ ڈپریشن اور دماغی صحت کے دیگر مسائل میں مبتلا تھا 56 سالہ کیپٹن سُمیت سبھروال بدقسمت ائیر انڈیا طیارے کے لیڈ پائلٹ تھےحالیہ 3 سے 4 برسوں کے دوران کیپٹن سُمیت سبھروال نے ذہنی صحت کے مسائل کے سبب میڈٰیکل چھٹیاں بھی لی تھیں ‘۔
انڈین ایوی ایشن کے سیفٹی ایکسپرٹ موہن رنگاناتھن نے ٹیلی گراف کو بتایا کہ مجھے کئی پائلٹس نے بتایا تھا کہ کیپٹن سُمیت سبھروال ذہنی مسائل کا شکار تھے، سبھروال نے 2022 میں اپنی والدہ کے انتقال کی چھٹیاں بھی لی تھیں جبکہ ان کے بوڑھے والد کی دیکھ بھال کا ذمہ بھی سُمیت کے ذمے ہی تھا-
5 اگست کو احتجاج کی کال پر پی ٹی آئی کی مرکزی اور پنجاب قیادت میں اختلافات
دوسری جانب ائیر انڈیا نے سُمیت سبھروال کی دماغی صحت سے متعلق رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے تاہم ائیر لائن کی پیرنٹ کمپنی ٹاٹا گروپ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ پائلٹ کے ریکارڈ کو بھی تبدیل کیا جاچکا ہے گزشتہ برس ستمبر میں کام پر آنے سے قبل پائلٹ کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا ہوگا جس کے بعد ہی پائلٹ کو کام پر واپس آنے کے لیے کلیئرنس دی گئی ہوگی-
ادھر طیارہ گرنے کے واقعے کی تفتیش کے طریقۂ کار پر بھارتی پائلٹس ایسوسی ایشن نے تحفظات کا اظہار کر کے حادثے کی تحقیقات میں شفافیت کا مطالبہ کردیا ہے پائلٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے لیے مناسب ماہرین کو شامل نہیں کیا گیا،جبکہ حادثے میں مرنے والوں کے ورثاء نے بھی غیر جانب دارانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے-
پاکستان اور روس کے درمیان آئندہ ماہ مال بردار ٹرین چلانے کا اعلان
بھارتی وزیر مملکت برائے سول ایوی ایشن مرلی دھر موہول نے کہا کہ بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے دوسرے ممالک بھیجنے کی ضرورت نہیں تھی، طیارہ گرنے سے متعلق حتمی رپورٹ آنے تک کسی نتیجے پر پہنچنا درست نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارتی شہر احمد آباد میں مسافر طیارے کو حادثہ دونوں انجنوں کو ایندھن سپلائی بند ہونے کے باعث پیش آیا بھارت کے ایئر کرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن بیورو کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایندھن کنٹرول کرنے والے دونوں سوئچز ایک سیکنڈ کے فرق سے یکے بعد دیگرے "CUTOFF” پوزیشن میں چلے گئے تھے ایندھن کی سپلائی منقطع ہونے سے انجن بند اور جہاز نیچے آنے لگا، کاک پٹ ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے پوچھتے سنا گیا کہ اس نے ’کٹ‘ کیوں کیا؟ تو دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔
24 اور 26 نومبر کے 14 مقدمات میں عمر ایوب کی ضمانت خارج ، گرفتار کرنیکا حکم