چین میں چینی مٹی سے بنے پانی کے پائپوں کا ایک قدیم ترین نیٹ ورک دریافت
یو سی ایل کے محققین کی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ قدیم سیرامک پانی کے پائپوں کا ایک نظام، جو چین میں اب تک کا سب سے قدیم دریافت کیاگیا ہے،یہ ظاہرکرتا ہے کہ نیو لیتھک لوگ کسی مرکزی ریاستی اتھارٹی کی ضرورت کےبغیرانجینئرنگ کے پیچیدہ کارناموں کے قابل تھے-
باغی ٹی وی:یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے چین میں ایک قدیم بستی میں چینی مٹی (ceramic) سے بنے پانی کے پائپوں اور نکاسی آب کے گڑھوں کا ایک پیچیدہ نیٹ ورک دریافت کیا ہے یہ دریافت neolithic زمانے سے تعلق رکھتی ہے اور حیرت کا ثبوت دیتی ہے کہ اس وقت کے لوگ کسی مرکزی ریاستی اتھارٹی کی ضرورت کے بغیر انجینئرنگ کے اہم کارنامے انجام دینے کے قابل تھے۔
نیچر واٹر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں، آثار قدیمہ کی ٹیم نے چینی دیواروں والی پنگلیانگٹائی کے مقام پر سیرامک پانی کے پائپوں اور نکاسی آب کے گڑھوں کے نیٹ ورک کی وضاحت کی ہے جو 4,000 سال پرانا زمانہ ہے جسے لانگشن دور کہا جاتا ہے۔ نیٹ ورک نکاسی آب کے نظام کی تعمیر اور دیکھ بھال کے لیے کمیونٹی کے درمیان تعاون کو ظاہر کرتا ہے، حالانکہ مرکزی طاقت یا اتھارٹی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ایکس کے مقابلے میں لائی جانیوالی ایپ تھریڈز کے استعمال میں 79 فیصد کمی
انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی،یو سی ایل کے ڈاکٹر ییجی ژوانگ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس سیرامک پانی کے پائپ نیٹ ورک کی دریافت قابل ذکر ہے کیونکہ پنگلیانگٹائی کے لوگ پتھر کے زمانے کے اوزاروں کے ساتھ پانی کے انتظام کے اس جدید نظام کو بنانے اور برقرار رکھنے کے قابل تھے اور اس نظام کو کمیونٹی کی وسیع منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کی ایک اہم سطح کی ضرورت ہوگی۔
سیرامک کے پانی کے قدیم پائپ چین میں اب تک دریافت ہونے والا سب سے قدیم مکمل نکاسی کا نظام سمجھا جاتا ہے۔ انفرادی حصوں کو آپس میں جوڑ کر بنائے گئے پانی کے پائپ سڑکوں اور دیواروں میں موجود تھے جو بارش کے پانی کو ہٹانے کا کام بھی کرتے تھے جو کہ نیو لیتھک سائٹ پر مرکزی منصوبہ بندی کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کرتے ہیں۔