پیر نصیر الدین نصیر:شاعر ،ادیب، محقق ،خطیب ،عالم اور صوفی

0
73
نصیرالدین

دین سے دور نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں
تیری دہلیز پہ ہوں سب سے الگ بیٹھا ہوں

پیر نصیر الدین نصیر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سید غلام نصیر الدین نصیر گیلانی
دیگر نام:چراغ گولڑہ
پیر صاحب گولڑہ شریف
حضور نصیر ملت
نصیرالدین اولیا
پیدائش:14 نومبر 1949
گولڑہ شریف،پاکستان
وفات:13 فروری 2009ء
گولڑہ شریف، اسلام آباد،پاکستان
مذہب:سلام
سلسلہ چشتیہ اور قادریہ قمیصیہ
پیشرو:غلام معین الدین گیلانی
جانشین:پیر سید نظام الدین جامی گیلانی
پیر سید نجم الدین گیلانی
پیر سید شمس الدین شمس گیلانی

پیر نصیر الدین نصیر چشتی قادری قمیصی ایک شاعر ،ادیب، محقق ،خطیب ،عالم اور صوفی باصفا و پیر سلسلہ چشتيہ تھے۔ آپ اردو، فارسی اور پنجابی زبان کے شاعر تھے۔ اس کے علاوہ عربی، ہندی، پوربی اور سرائیکی زبانوں میں بھی شعر کہے۔ اسی وجہ سے انہیں ”شاعر ہفت زبان“ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔
حالات زندگی
۔۔۔۔۔۔
آپ پیر غلام معین الدین (المعروف بڑے لالہ جی) کے فرزند ارجمند اور پير مہر علی شاہ کے پڑپوتے تھے۔ آپ کی ولادت 14 نومبر 1949ء میں گولڑو شریف میں ہوئی۔ آپ گولڑہ شریف کی درگاہ کے سجادہ نشین تھے۔ پیر صاحب کا انتقال 13 فروری 2009ء کو ہوا آپ کا مزار گولڑو شریف میں مرجع خلائق ہے۔
تصانیف و تالیفات
۔۔۔۔۔۔
آپ ؒ کی 36 (چھتیس) سے زائد تصانیف ہیں جن میں چند ایک کے نام درج ذیل ہیں:
۔۔۔۔۔۔
۔ (1)آغوشِ حیرت(رباعیات فارسی)
۔ (2)پیمانِ شب (غزلیات اردو)
۔ (3)دیں ہمہ اوست (عربی، فارسی، اردو، پنجابی نعوت )
۔ (4)امام ابوحنیفہ اور ان کا طرزِ استدلال (اردو مقالہ)
۔ (5)نام و نسب(در بار سیادت پیران پیر )
۔ (6)فیضِ نسبت (عربی، فارسی، اردو، پنجابی مناقب)
۔ (7)رنگِ نظام ( رباعیات اردو )
۔ (8)عرشِ ناز (کلام در زبان فارسی و اردو و پوربی و پنجابی و سرائیکی )
۔ (9)دستِ نظر ( غزلیات اردو)
۔ (10)راہ و رسمِ منزل ہا (تصوف و مسائل عصری)
۔ (11)تضمینات بر کلام حضرت رضا بریلوی
۔ (12)قرآنِ مجید کے آدابِ تلاوت
۔ (13)لفظ اللہ کی تحقیق
۔ (14)اسلام میں شاعری کی حیثیت
۔ (15)مسلمانوں کے عروج و زوال کے اسباب
۔ (16)پاکستان میں زلزلے کی تباہ کاریاں، اسباب اور تجاویز
۔۔۔۔۔
۔ (17)فتوی نویسی کے آداب
۔ (18)موازنہ علم و کرامت
۔ (19)کیا ابلیس عالم تھا؟
نمونہ اشعار
۔۔۔۔۔۔
نمونہ اشعار فارسی
۔۔۔۔۔۔
اے صاحبِ اسمِ پاک!مَن یـَنصُرُنِی
دل ریشم و سینہ چاک،مَن یـَنصُرُنِی
دستم اگر از فضل نہ گیری ربی
مَن یـَنصُرُنِی سَوَاک!مَن یـَنصُرُنِی

نمونہ اشعار اردو
۔۔۔۔۔۔
دین سے دور، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں
تیری دہلیز پہ ہوں، سب سے الگ بیٹھا ہوں

ڈھنگ کی بات کہے کوئی، تو بولوں میں بھی
مطلبی ہوں، کسی مطلب سے الگ بیٹھا ہوں

بزمِ احباب میں حاصل نہ ہوا چین مجھے
مطمئن دل ہے بہت، جب سے الگ بیٹھا ہوں

غیر سے دور، مگر اُس کی نگاہوں کے قریں
محفلِ یار میں اس ڈھب سے الگ بیٹھا ہوں

یہی مسلک ہے مرا اور یہی میرا مقام
آج تک خواہشِ منصب سے الگ بیٹھا ہوں

عمرکرتا ہوں بسر گوشہ ء تنہائی میں
جب سے وہ روٹھ گئے، تب سے الگ بیٹھا ہوں

میرا انداز نصیر اہلِ جہاں سے ہے جدا
سب میں شامل ہوں، مگر سب سے الگ بیٹھا ہوں

نمونہ اشعار پنجابی
۔۔۔۔۔۔
بے قدراں کج قدر نہ جانی کیتی خوب تسلی ھو
دُنیا دار پجاری زر دے جیویں کُتیاں دے گل ٹلی ھو
بُک بُک اتھرو روسن اکھیاں ویکھ حویلی کلی ھو
کوچ نصیر اساں جد کیتا پے جاسی تھر تھلی ھو

نمونہ اشعار عربی
۔۔۔۔۔۔
یا مدرک احوالي
قد تعلم واللہ ،ما يخطر في بالي

الفخر له جازا
من جاء علٰي بابك، قد نال و قد فازا

نمونہ اشعار پوربی
۔۔۔۔۔۔ہم کا دِکھائی دیت ہے ایسی رُوپ کی اگیا ساجن ماں
جھونس رہا ہے تن من ہمرا نِیر بھر آئے اَکھین ماں

دُور بھیے ہیں جب سے ساجن آگ لگی ہے تن من ماں
پُورب پچھم اُتر دکھن ڈھونڈ پھری مَیں بن بن ماں

یاد ستاوے پردیسی کی دل لوٹت انگاروں پر
ساتھ پیا ہمرا جب ناہیں اگیا بارو گُلشن ماں

درشن کی پیاسی ہے نجریا ترسِن اکھیاں دیکھن کا
ہم سے رُوٹھے منھ کو چُھپائے بیٹھے ہو کیوں چلمن ماں

اے تہاری آس پہ ساجن سگرے بندھن توڑے ہیں
اپنا کرکے راکھیو موہے آن پڑی ہوں چرنن ماں

چَھٹ جائیں یہ غم کے اندھیرے گھٹ جائیں یہ درد گھنے
چاند سا مکھڑا لے کر تم جو آنکلو مورے آنگن ماں

جیون آگ بگولا ہِردے آس نہ اپنے پاس کوئی
تیرے پریت کی مایا ہے کچھ اور نہیں مجھ نِردھن ماں

ڈال گلے میں پیت کی مالا خود ہے نصیر اب متوالا
چتون میں جادو کاجتن ہے رس کے بھرے تورے نینن ماں

Leave a reply