جنوبی سوڈان کے شمالی علاقے میں ایک طیارہ حادثے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، یہ بات یو نیٹی ریاست کے وزیر اطلاعات گیٹویچ بیپل بوتھ نے بتائی۔
یہ طیارہ یو نیٹی ریاست میں تیل کے میدانوں کے قریب صبح تقریباً 10:30 بجے (08:30 GMT) گر کر تباہ ہو گیا، جب وہ جوبا کے دارالحکومت کی طرف روانہ ہو رہا تھا۔وزیر اطلاعات کے مطابق، "طیارہ ایئرپورٹ سے 500 میٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہوا… طیارے میں 21 افراد سوار تھے۔ ابھی تک صرف ایک شخص زندہ بچا ہے۔” زندہ بچ جانے والا شخص ایک جنوبی سوڈانی انجینئر تھا جو تیل کے میدان میں کام کرتا تھا، اور اسے بینتیو ریاست کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیر نے مزید بتایا کہ یہ طیارہ، جو گریٹر پائونیئر آپریٹنگ کمپنی کے زیر انتظام تھا اور لائٹ ایئر سروسز ایوی ایشن کمپنی کے ذریعہ آپریٹ کیا جا رہا تھا، معمول کے مشن پر اس علاقے کی طرف جا رہا تھا۔اس سے قبل اقوام متحدہ کے ریڈیو مرایا نے رپورٹ کیا تھا کہ پائلٹ اور کو پائلٹ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔
مقامی حکام اور اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، تمام مسافر جی پی او سی (گریٹر پائونئر آپریٹنگ کمپنی) کے ملازمین تھے جن میں 16 جنوبی سوڈانی، دو چینی شہری اور ایک بھارتی شہری شامل تھے۔طیارہ جوبا کے لیے اڑان بھرنے کے بعد 500 میٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ معمول کی پرواز کے دوران علاقے کے تیل کے کھیتوں کے قریب گر کر تباہ ہوا۔حکام کے مطابق حادثے کی وجہ ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی، تاہم وزیر اطلاعات نے کہا کہ "زیادہ تر لوگ یہ توقع کر رہے تھے کہ یہ ممکنہ طور پر کوئی تکنیکی خرابی ہو سکتی ہے۔”
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر میں طیارے کے ملبے کو کھیت میں الٹا پڑا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، جس کے ارد گرد ملبہ پھیلا ہوا تھا۔
ریاستی حکومت نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ 2011 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد جنوبی سوڈان کو نقل و حمل کی ناقص سہولتوں کا سامنا ہے، اور ہوائی حادثے اکثر زیادہ وزن یا خراب موسم کی وجہ سے ہوتے ہیں۔یہ طیارہ گریٹر پائونئر آپریٹنگ کمپنی (جی پی او سی) کی جانب سے کرائے پر لیا گیا تھا اور لائٹ ایئر سروسز ایوی ایشن کمپنی کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔
ٹرمپ کی وفاقی ملازمین کو آٹھ ماہ کی تنخواہ کے ساتھ استعفیٰ دینے کی پیشکش
امریکی ائیرپورٹ کے رن وے پر مستطیل نشانات کی حقیقت کیا ؟