ایک دوست نے کہا کہ جتنے لوگ کورونا وائرس سے آج تک دنیا میں مرے ہیں اس سے کہیں زیادہ لوگ ہر روز مختلف بیماریوں میں مرتے ہیں۔۔۔ مقصد دوست کا یہ تھا کہ دراصل کورونا کوئی خاص بیماری نہیں، میڈیا نے بلا وجہ ہائپ دے دی ہے اور لوگوں نے اسے خود پہ سوار کر لیا ہے۔

عرض ہے کہ یہ بات درست ہے کہ دنیا میں ہر روز مختلف بیماریوں سے مرنے والوں کی تعداد اب تک کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے اور یہ بھی درست ہے کہ میڈیا نے اسے ہائپ دی اور یہ بھی درست ہے کہ عوام نے اسے خود پہ سوار کر لیا ہے۔۔۔ لیکن ایک اور ایسی حقیقت بھی ہے کہ جس کا انکار ممکن نہیں۔

جیسا کہ میں نے کہا کہ ہر روز مختلف بیماریوں سے لوگ دنیا میں لاکھوں کی تعداد میں مرتے ہیں جو کہ کورونا وائرس سے ہوئی اب تک کی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے۔۔۔ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دنیا میں ہر روز ہونے والی غیر طبی اموات کی تعداد طبی اموات سے کہیں زیادہ ہے۔ ہر روز مختلف حوادث، خودکشیوں اور اچانک پڑنے والے دوروں (خواہ ان کی کوئی طبی منطق ہو یا نہ ہو) میں ہوئی اموات اور پراسرار اموات کے اعدادوشمار کو اکٹھا کیا جائے تو یہ مختلف بیماریوں سے ہوئی اموات سے کہیں زیادہ تعداد بنتی ہے۔

لیکن۔۔۔۔ اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ بیماریاں اپنا وجود نہیں رکھتیں یا ان کی کوئی خاص اہمیت نہیں۔ ٹھیک اسی طرح یہ سچ ہے کہ کورونا وائرس سے آج تک جتنے لوگ مرے ہیں اس سے کہیں زیادہ لوگ ہر روز مختلف بیماریوں سے مرتے ہیں۔۔۔ لیکن اس سے یہ بھی ثابت نہیں ہوتا کہ کورونا وائرس کی کوئی اصل یا اہمیت ہی نہیں۔۔۔ اصل بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کی شکل میں انسانی زندگی کو درپیش خطرات میں ایک اور خطرے کا اضافہ ہو چکا ہے۔

اب کہنے والا کہہ سکتا ہے کہ خطرہ تو سڑک کراس کرنے میں بھی ہے، سو کورونا وائرس کے خطرے میں کیا چیز مختلف ہے؟ تو عرض کہ فرق خطرے کی نوعیت کا ہی ہے۔ سڑک کراس کرتے ہوئے آپ چلتی ہوئی گاڑیوں پہ دیہان رکھتے ہیں۔ کیونکہ سڑک کراس کرتے ہوئے سب سے بڑا خطرہ چلتی ہوئی گاڑی ہوا کرتی ہے۔۔۔ لیکن کورونا وائرس کی ایسی کوئی ظاہری علامت نہیں کہ جس سے آپ جان پائیں کہ آپ کو دراصل خطرہ ہے کس سے۔۔۔!

یہی وہ اندھا خطرہ ہے کہ جس نے پوری دنیا کو مفلوج کر رکھا ہے۔۔۔ لہذا اسے ہنسی مذاق نہ سمجھیں، لوگ مر رہے ہیں اور یہ بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اور اس کے پھیلاؤ کی وجوہات بھی کینسر، ایڈز، ہیبی ٹائٹس اور دوسری جان لیوا بیماریوں سے مختلف ہیں۔

کرونا وائرس ہنسی مذاق نہیں—– از—– اویس خان سواتی

Shares: