نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کی ملاقات ہوئی ہے،
قبلہ ایاز نے وزیراعظم کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے وزیراعظم کو ملک میں مزہبی ہم آہنگی کی موجود صورتحال سے آگاہ کیا ،قبلہ ایاز نے وزیراعظم کو اسلامی نظریاتی کونسل کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے ملک میں مزہبی ہم آہنگی اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فعال کردار ادا کیاملک میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو مزید متحرک ہونا ہو گا،
دوسری جانب نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پولیو کا خاتمہ ہمارا دینی، اخلاقی اور قومی فریضہ ہے، اس موذی مرض سے ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو بچانا ہے، ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے عزم کے ساتھ انسداد پولیو کی جنگ جیتیں گے،پولیو ورکرز ہمارےاصل ہیرو ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں ملک گیر انسداد پولیو مہم کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔
نگران وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے بچوں کو پولیوسے بچائو کے قطرے پلا کر 5 روزہ قومی انسداد پولیو مہم کا آغازکردیا ہے ۔اس مہم کے دوران 5 سال تک کی عمر کے 4 کروڑ40لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ اس قومی مہم میں ساڑھے 3 لاکھ پولیو ورکرز حصہ لے رہے ہیں جو ہمارے اصل ہیرو ہیں اور فرنٹ لائن ورکرز ہیں۔ حکومت ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہو کر پولیو وائرس کے خاتمہ کے لئے جنگ اپنے بین الاقوامی شراکت داروں مل کر لڑ رہی ہے اور اس موذی مرض سے ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو بچانا ہے۔ یہ ہم سب کا دینی ، اخلاقی اور قومی فریضہ ہے۔ وزیراعظم نے تمام مکاتب فکر کے علما سے اپیل کی کہ وہ آئندہ نسلوں کو اس مرض سے بچانے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ؐ کی خوشنودی اور اپنی آخرت سنوارنے کے لئے حکومت کی مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ اس مہم کو ہم نے ایسا مشن سمجھ کر پورا کرنا ہے جس سے اقوام عالم اور امت مسلمہ کی ایسی تصویر پیش ہو کہ جس میں اپنے بچوں کی حفاظت کے لئے بھرپور عزم کا اظہار ہو اور اسی عزم کے ساتھ انسداد پولیو کی جنگ ہم ضرور جیتیں گے۔
دوسری جانب نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت انسداد پولیو کیلئے نیشنل ٹاسک فورس کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پولیو کے ملک سے مکمل خاتمے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے کو اس قومی فریضے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا. ملک کے بچوں کے محفوظ اور صحتمند مستقبل کیلئے ہر کسی کو اس مقدس مشن کا حصہ بننا ہوگا . انہوں نے کہا کہ علماء، اساتذہ، والدین اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو انسداد پولیو کی آگہی مہم کا حصہ بنایا جائے. وزیرِ اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے. اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ ملک میں پولیو کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے مگر ملک سے اس موذی مرض کے جڑ سے خاتمے تک ہم اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے. قوم کیلئے سب سے بڑا خوشی کا دن وہ ہوگا جب ملک کا بچہ بچہ اس خطرناک مرض سے مکمل طور پر محفوظ ہوگا. بعد ازاں وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ تمام علماء کرام بشمول امام کعبہ نےبھی پولیو سے بچاؤ کے قطروں کو بالکل محفوظ اور بچوں کے معذوری سے پاک مستقبل کیلئے انتہائی ضروری قرار دیا ہے.
اجلاس میں وزیرِ اعظم نےا ملک کے تین اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا. وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ جن اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی کی اطلاع ہے وہاں خصوصی انسداد پولیو مہم چلائی جائے. وزیرِ اعظم نے کہا کہ پولیو وائرس کے خلاف جنگ ہمارے مستقبل کے بقا کی جنگ ہے جسے ہمیں ہر قیمت پر جیتنا ہی ہوگا. انسداد پولیو کے قومی پروگرام میں بڑھ چڑھ کر شرکت کرنے اور کلیدی تعاون پر ہم تمام بین الاقوامی شراکت داروں کے شکر گزار ہیں. اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 میں ملک میں رپورٹ ہوئے 20 کیسز کی بہ نسبت رواں سال ابھی تک صرف دو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کی بڑی وجہ قومی سطح پر انسداد پولیو مہمات کا تسلسل اور حکومتی سطح پر کوششیں ہیں. وزیرِ اعظم نے وزارت صحت، نیشنل ٹاسک فورس، صوبائی حکومت و انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسداد پولیو کیلئے کوششوں کو سراہا.
اجلاس کو صوبائی وزراء اعلی اور چیف سیکریٹریز نے پولیو کی صوبوں میں موجودہ صورتحال اور حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا. اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان، بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر ، پولیو سے بالکل پاک ہے جبکہ رواں سال خیبر پختونخوا میں اب تک صرف بنوں میں دو کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے. اجلاس میں نگران وفاقی وزیرِ صحت ڈاکٹر ندیم جان، نیشنل ٹاسک فورس کے اعلی حکام، چاروں صوبوں کے نگران وزراء اعلی، چیف سیکریٹریز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.