اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع دُکی میں کان کنوں پر ہونے والے دہشت گرد حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعظم نے گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ٹیلیفونک گفتگو میں واقعے پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا اور دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے جاں بحق ہونے والے کان کنوں کے لواحقین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے میں جاں بحق ہونے والے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ حکومت کھڑی ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
وزیراعظم نے واقعے میں زخمی ہونے والے کان کنوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی اور متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ اداروں سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر بلوچستان میں، جہاں کان کن اور دیگر مزدور طبقے اکثر دہشت گردوں کے نشانے پر ہوتے ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچانے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رہیں گی۔وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی، جو جلد از جلد تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔

Shares: