وزیراعظم کا برفباری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ،زخمیوں کی عیادت کی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان آزاد کشمیر پہنچ گئے، وزیراعظم نے دورہ کشمیر کے دوران لینڈ سلائیڈنگ اور برفباری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ عمران خان نے سی ایم ایچ مظفراباد میں زخمیوں کی عیادت بھی کی، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے برفباری سے ہونے والے نقصانات سے متعلق بریفنگ دی.
وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور بھی عمران خان کے ساتھ ہیں، وزیر اعظم نے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لیا جبکہ متاثرہ خاندانوں سے ان کو درپیش مسائل دریافت کئے۔
آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان کو بریفینگ دی گئی،اسکے علاوہ وزیر اعظم عمران خان نے ہسپتال میں بارش اور برفباری کے مُتاثرین کی عیادت بھی کی،اس موقع پر وزیراعطم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر بھی موجود تھے.
زشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شدید برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ آزاد جموں کشمیر میں موت اور تباہی کا پیغام لیکر آئیں۔ میں نے آزاد جموں کشمیر کے عوام کو ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی, فوج اور تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں شدید برفباری کے دوران برفانی تودے گرنے سے 62 افراد جاں بحق جبکہ 47 افراد زخمی ہوگئے، 56 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہو گئے۔
سورنگن گاؤں میں 19 افراد برفانی تودے میں دب کر جاں بحق ہوئے۔ واقعے کے 10 افراد تاحال لا پتہ ہیں جبکہ 4 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق زخمی افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ برف میں پھنسے افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نکالنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ آزاد کشمیر میں برفباری سے 30 گھر بھی تباہ ہوئے۔ اسی طرح گلگت بلتستان میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ کوئٹہ سے خانوزئی جانے والے 300 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا، چاغی اور مند میں پھنسے لوگوں کو 2 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکالا گیا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 72 گھنٹے میں سب سے زیادہ 66.25 ملی میٹر بارش بانڈی عباس پور میں ہوئی، دارالحکومت اسلام آباد میں 31.75 ملی میٹر بارش ہوئی۔
پولیس کے مطابق برفانی تودوں کی زد میں آ کر زخمی افراد کی تعداد 15 ہے جبکہ 11 افراد برفانی تودے تلے دبے ہوئے ہیں۔ پاک فوج کی ٹیمیں بھی ریسکیو کے لئے پہنچ گئیں،شدید برفباری کی وجہ سے رابطہ سڑکیں بند ہو چکی ہیں،برفانی تودہ گرنے سے 22 مکانات، 4 دکانیں، گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں.
علاقہ میں پاک فوج و دیگر ریسکیو اداروں کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، 20 افراد کے جاں بحق ہونے پر علاقہ بھر میں سوگ کا سماں ہے.
ڈپٹی کمشنر آفس نیلم کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق وادی نیلم میں 61 افراد شہید، 42 زخمی ہوئے ہیں، 45 مکان مکمل تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 78 مکان جزوی تباہ ہوئے، 14 دکانیں، 3 موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہوئیں اور ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا.