وزیراعظم نے مذہبی جماعت کے مظاہرین کی جانب سے دارالحکومت کے حساس علاقے ریڈ زون میں داخل ہونے کے واقعے پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ یہ واقعہ پیر کی دوپہر پیش آیا جب مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے تمام سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ریڈ زون تک رسائی حاصل کی اور سپریم کورٹ کے سامنے پہنچ گئی۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ احکامات میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے لگائی گئی تین سیکیورٹی رکاوٹوں کو کیسے عبور کیا، اس کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ اس کے علاوہ، وزیراعظم نے استفسار کیا ہے کہ اس اہم موقع پر اعلیٰ پولیس افسران جائے وقوعہ پر کیوں موجود نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ مظاہرین نے ریڈ زون کے لگائے گئے گیٹ کو کیسے عبور کیا اور اس حساس علاقے میں داخل ہو کر سپریم کورٹ کے سامنے تک کیسے پہنچے۔ ان سوالات کے تناظر میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اس واقعے کی تفصیلات جمع کریں اور ایک جامع رپورٹ تیار کریں۔
ریڈ زون، جو کہ حکومت کے اہم دفاتر اور اداروں کا مرکز ہے، کی سیکیورٹی ہمیشہ سے ہی انتہائی سخت ہوتی ہے۔ اس کے باوجود مظاہرین کا اس علاقے میں داخل ہونا ایک سنگین سیکیورٹی خطرہ تصور کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف دارالحکومت کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھائے ہیں بلکہ حکومت کے اعلیٰ حلقوں میں تشویش بھی پیدا کر دی ہے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس واقعے کے تمام پہلوؤں کی تفصیلی تحقیقات کی جائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو بھی افسران یا اہلکار اس معاملے میں غفلت کے مرتکب پائے جائیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائےمظاہرین کے اس عمل نے دارالحکومت میں سیاسی اور انتظامی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے، اور اس معاملے پر حکومت کی جانب سے سخت ردعمل متوقع ہے۔ یہ واقعہ آئندہ دنوں میں مزید تحقیقات اور بحث کا باعث بن سکتا ہے، اور اس کے نتائج کا اثر ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔

Shares: