وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن اوربجلی چوری کی روک تھام پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی بجلی پیدا کرنے کا سب سے سستا ذریعہ ہے اور حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم نے بلوچستان کے بعد پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں بھی زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں سے تعاون کی اپیل کی تاکہ کسانوں کی خوشحالی کے لیے مل کر کام کیا جا سکے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈیزل سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے 2.7 ارب امریکی ڈالر کا زر مبادلہ بچایا جا سکے گا۔
بجلی چوری کے خلاف مہم کے حوالے سے بتایا گیا کہ ستمبر 2023 سے اب تک 84,366 افراد کو گرفتار کیا گیا، 174,562 ایف آئی آرز درج کی گئیں، اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے 456 ملازمین کو معطل کیا گیا۔وزیراعظم نے ملک بھر میں اسمارٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کروانے کی ہدایت دی اور کہا کہ بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔اجلاس میں وفاقی وزرا، صوبائی حکام اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو بجلی چوری کے خلاف کارروائیوں میں تعاون پر سراہا.اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک (بذریعہ وڈیو لنک), وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل (بذریعہ وڈیو لنک ) ، اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی جبکہ چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن اور بجلی چوری کی روک تھام پر اہم اجلاس
Shares:







