اشک آباد: وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کے درمیان ملاقات ہوئی،دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے باقاعدہ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو یہاں ترکمانستان کی تیس سالہ مستقل غیر جانبداری کی سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ فورم کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے دو طرفہ ملاقات کی، خوشگوار ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے اس سال کے شروع میں دونوں ممالک کو بیرونی جارحیت کا سامنا کرنے کے وقت ایک دوسرے کو فراہم کی جانے والی مضبوط حمایت کو سراہا۔

اس سال کے شروع میں پاک-ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 22 ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے، سرحدی منڈیوں کو فعال کرنے، سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے اور اسلام آباد-بلوچستان ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے فریقین کے مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ افغان سرزمین سے اٹھنے والی دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے سنگین سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے افغانستان حکومت بامعنی کارروائی کرے،دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری امن کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا، صدر پیزشکیان نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

بیان کے مطابق یہ ملاقات پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتی ہے جو ان کی مشترکہ تاریخ، ثقافت اور عقیدے سے جڑے ہوئے ہیں، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے باقاعدہ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں اور مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، وزیراعظم نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خمینی کے لیے تہہ دل سے تہنیتی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Shares: