وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہو رہا ہے
اجلاس میں غیر قانونی طور پر بھارت کی زیر تسلط جموں و کشمیر میں حالیہ صورتحال اور اسکے نتیجے میں بھارتی یکطرفہ و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے تناظر میں اہم فیصلے متوقع ہیں،اجلاس میں اعلی سول و عسکری قیادت شریک ہے.
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس اعلامیہ جاری کر دیا گیا،پہلگام حملے پر بھارتی الزامات مسترد،بھارت کی آبی جارحیت پر سخت ردعمل، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارتی کوشش ناقابل قبول قرار دی گئی
بھارت کی کسی بھی آبی یا سرحدی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، این ایس سی کا اعلان۔
پاکستان کا بھارت کے ساتھ تمام دوطرفہ معاہدے معطل کرنے پر غور، شملہ معاہدہ بھی شامل۔
واہگہ بارڈر فوری طور پر بند، تمام بھارتی ٹرانزٹ معطل کر دیے گئے۔
SAARC ویزہ اسکیم کے تحت جاری بھارتی ویزے منسوخ، سوائے سکھ یاتریوں کے۔
بھارتی دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم۔
بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود، 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ۔
پاکستانی فضائی حدود بھارتی ایئرلائنز کے لیے فوری بند، بھارت کے ساتھ تمام تجارتی روابط معطل۔
قومی سلامتی کمیٹی: بھارت کی اشتعال انگیزیاں دو قومی نظریے کی سچائی کی دلیل ہیں۔
پاکستان کسی کو اپنی خودمختاری، سلامتی اور وقار پر سمجھوتہ کرنے نہیں دے گا، این ایس سی کا مؤقف۔
بھارت کا کشمیر پر قبضہ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہے: این ایس سی۔
پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بھارت کی گھٹیا سوچ ہے: قومی سلامتی کمیٹی۔
کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے: قومی سلامتی کمیٹی۔
پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں صف اول کا ملک ہے، بھارتی پراپیگنڈا ناکام۔