وزیراعظم پاکستان کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک میں سرمایہ کاری کے حجم کو بڑھانے، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کی پالیسی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو فروغ دینا ہے تاکہ ملکی معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے اور ہماری درآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، سیاحت اور قابل تجدید توانائی وہ شعبے ہیں جہاں بیرونی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ان کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ ٹارگٹ کے مطابق منصوبے مکمل کریں اور زیر تکمیل اسکیموں کو بروقت پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا تشکیل دیا جا رہا ہے تاکہ اہداف کے حصول کو منظم انداز میں یقینی بنایا جا سکے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقتصادی سرگرمیوں کے اس روڈ میپ میں نجی شعبے کا کردار کلیدی ہوگا اور ان کی شمولیت کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی بدولت معیشت کو ایک نئی سمت ملی ہے اور شفافیت کے اس عمل نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔اجلاس میں لندن سے زوم کے ذریعے شرکت کرنے والوں میں وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر خزانہ محمد جہانزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ شامل تھے۔

Shares: