اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت ملکی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی اورتجارتی شعبہ میں دیگر اصلاحات پر قائم کردہ ذیلی ورکنگ گروپ کی سفارشات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

ملک کے نمائندہ کاروباری حضرات پر مبنی ذیلی ورکنگ گروپ کی طرف سے محمد علی ٹبہ اور دیگر نے وزیراعظم کو کسٹم اور ٹیکس وصولی سے متعلقہ مسائل سے آگاہ کیا اور اپنی سفارشات پیش کی۔ وزیراعظم نے سفارشات کا خیر مقدم کیا اور ملکی صنعتی پیداوار کو بڑھانے اور کاروباری اور سرمایہ کار حضرات کو ہر ممکن سہولت دینے کے لیے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو خصوصی ہدایات دیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ قومی ٹیرف پالیسی ملکی صنعتی پیداوار کو مثبت انداز میں سہولت پہنچانے کے لیے نافذ کی گئی ہے تاکہ برآمدات اور درآمدات کو ملکی مجموعی معاشی ترقی سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی صنعتی پیداوار اور تجارت میں اضافے کے لیے شعبہ جاتی مخصوص تجاویز اور مسائل کی نشاندہی نا گزیر ہے۔دہائیوں سے معاشی و صنعتی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیۓ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کو ریسرچ، ٹریننگ پر استعمال نہیں کیا گیا۔ملکی برآمدات اور درآمدات کے شعبہ میں ماہرین کی طرف سے سفارشات اور اصلاحاتی تجاویز حقیقت پر مبنی اعداد و شمار کے مطابق ہونی چاہیے۔مقامی صنعت و تجارت اور مقامی آبادی کے لیے صنعتی مصنوعات کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیۓ موثر اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔حکومت کی طرف سے منظور کردہ قومی ٹیرف پالیسی ایک انقلابی قدم ہے جو ملکی صنعتی پیداوار کو بڑھانے کے ساتھ مقامی اور عالمی منڈیوں میں کاروبار کو مسابقتی بناتی ہے۔دوسرے ممالک کے ساتھ دو طرفہ اور راہداری (ٹرانزٹ) تجارتی مصنوعات کی بارڈر پر کسٹم ڈیوٹی کی وصولی کی کڑی نگرانی ہونی چاہیے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ ، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے پاور سردار اویس احمد لغاری، وفاقی وزیر برائے اکنامک افئیرز ڈیژن احد خان چیمہ، فاقی وزیر برائے پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر مملکت خزانہ اظہر بلال کیانی، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، چیئرمین ایس ائی ایف سی، ملکی صنعت وکاروبار کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ سرکاری عہدے داران نے شرکت کی۔

Shares: